Follw Us on:

انڈیا میں بیکری کا نام ’کراچی‘ ہونے پر بی جے پی کے حامیوں کا حملہ

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

انڈیا میں حیدرآباد کے علاقے شمش آباد میں واقع کراچی بیکری کے ایک آؤٹ لیٹ پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے حامیوں نے حملہ کیا، جس میں بیکری کے سائن بورڈ کو توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا گیا۔ یہ واقعہ ایک دن بعد پیش آیا جب انڈیا اور پاکستان نے سرحد پر جھڑپوں کے بعد جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا۔ واقعے کے دوران حملہ آوروں نے “بھارت ماتا کی جئے”، “پاکستان مردہ باد” اور “جے جوان” جیسے نعرے لگائے۔ ان میں سے کئی افراد زعفرانی اسکارف پہنے ہوئے تھے اور انڈین پرچم اٹھائے ہوئے تھے۔

یہ حملہ بیکری کے نام “کراچی” پر اعتراض کی بنیاد پر کیا گیا، حالانکہ کراچی بیکری کی بنیاد 1953 میں ایک سندھی ہندو، خان چند رامنی نے رکھی تھی، جو تقسیم کے وقت پاکستان سے انڈیا ہجرت کر گئے تھے۔ بیکری کے موجودہ مالکان، راجیش اور ہریش رامنی، جو ان کے پوتے ہیں، پہلے ہی تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ اور پولیس حکام سے تحفظ کی درخواست کر چکے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا انڈیا اور پاکستان سےمل کر کشمیر کا حل نکالنے کی کوشش کرے گا، ڈونلڈ ٹرمپ

پولیس کے مطابق اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، اور بی جے پی سے منسلک افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ بھارتیہ نیا سنہتا (بی این ایس) کے تحت مختلف دفعات میں ایف آئی آر کا اندراج ہوا ہے۔

کراچی بیکری نے حال ہی میں ایک بیان میں کہا کہ وہ “فخر کے ساتھ ہندوستانی” ہیں اور ان کا نام ان کی تاریخی جڑوں کا مظہر ہے، قومیت کا نہیں۔ بیکری نے یہ بھی واضح کیا کہ ان کا کاروبار مکمل طور پر بھارتی ہے اور اس کے کسی غیر ملکی تعلقات نہیں۔

اس واقعے سے قبل وشاکھاپٹنم اور دیگر شہروں میں بھی کراچی بیکری کے خلاف احتجاجی مظاہروں کی خبریں سامنے آئی تھیں، جن میں اس نام کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ یہ تنازع اس وقت شدت اختیار کرتا ہے جب انڈیا اور پاکستان کے تعلقات کشیدہ ہوتے ہیں، اور ماضی میں بھی کراچی بیکری کو نشانہ بنایا جا چکا ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس