انڈین وزیرِاعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ دہشتگردوں نے اپنے خوابوں میں بھی نہیں سوچا ہوگا کہ انڈیا اتنا بڑا فیصلہ لے سکتا ہے، جب ملک ایک ہوتا ہے اور نیشن فرسٹ کے جذبات سے بھرا ہوتا ہے تو فولادی فیصلے لیے جاتے ہیں۔
قوم سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے انہیں اور مسلح افواج کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ آپریشن سندور کے تحت انڈیا نے پاکستان میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا، پہلگام حملے کے احتساب کے لیے آپریشن سندور ضروری تھا، انڈین افواج نے پاکستان میں دہشتگردی کے ٹھکانوں پر اور ان کے ٹریننگ سینٹرز پر حملہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ پہلگام میں دہشتگردوں نے جو ظلم کیا، اس نے ملک اور دنیا کو خوف میں مبتلا ہے۔ معصوم سیاحوں کو مذہب پوچھ کر ان کے خاندان کے سامنے، بچوں کے سامنے بے رحمی سے مارا گیا، یہ دہشتگردی کا بدترین چہرہ تھا۔
نریندر مودی نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد تمام حلقے دہشتگردی کے خلاف کارروائی کے لیے اکٹھے ہوگئے، مسلح افواج کو پوری چھوٹ دی گئی، آج ہر دہشتگرد اور ان کا سہولت کار جان چکا ہے کہ ہماری بہنوں، بیٹیوں کے ماتھے سے سندور ہٹانے کا انجام کیا ہوتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں نے اپنے خوابوں میں بھی نہیں سوچا تھا کہ انڈیا اتنا بڑا فیصلہ لے سکتا ہے لیکن جب ملک ایک ہوتا ہے اور نیشن فرسٹ کے جذبات سے بھرا ہوتا ہے تو فولادی فیصلے لیے جاتے ہیں۔
انڈین وزیرِاعظم کا کہنا ہے کہ آپریشن سندور کے تحت پاکستان میں فضائی حملوں کے ذریعے 100 سے زیادہ دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا، پاکستان میں دہشتگردی کے اڈوں پر انڈیا نے حملہ کیا تو دہشتگردی کی عمارتیں ہی نہیں پاکستان کا حوصلہ بھی منہدم ہوگیا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ بہاولپور اور مریدکے جیسے دہشتگردی کے ٹھکانے عالمی دہشتگردی کی یونیورسٹیاں رہی ہیں، دنیا میں کہیں پر بھی دہشتگردی کے حملے ہوئے، چاہے نائن الیون ہو، چاہے لندن ٹیوب حملے ہوں یا انڈیا میں جو بڑے حملے ہوئے ہیں، ان سب کے تار کہیں نہ کہیں دہشتگردی کے انھی ٹھکانوں سے جڑی رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں نے ہماری بہنوں کا سندور اجاڑا تھا، اس لیے انڈیا نے دہشتگردی کے یہ ہیڈکوارٹر اجاڑ دیے، انڈیا کے ان حملوں میں 100 سے زیادہ خطرناک دہشتگردوں کی ہلاکت ہوئی۔
مودی نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے دہشتگرد کھلے عام پاکستان میں گھوم رہے تھے، وہ انڈیا کے خلاف سازشیں کرتے تھے اور انہیں انڈیا نے ایک جھٹکے میں ختم کر دیا ہے، انڈیا کی اس کارروائی سے پاکستان بوکھلا گیا اور دہشتگردی کے خلاف انڈیا کی کارروائی کا ساتھ دینے کی بجائے انڈیا پر ہی حملہ کرنا شروع کر دیا۔
نریندر مودی کا کہنا ہے کہ آپریشن سندور نے دہشتگردی کے خلاف لڑائی میں ایک نئی لکیر کھینچ دی ہے، انڈیا پر دہشتگردوں کا حملہ ہوا تو منہ توڑ جواب دیا جائے گا، ہر اس جگہ جا کر کارروائی کریں گے، جہاں سے دہشتگردی کی جڑیں نکلتی ہیں۔ ہم دہشتگردی کی سرپرست سرکار اور آقاؤں کو الگ نہیں دیکھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی فوج اور سرکار جس طرح دہشتگردی کی معاونت کر رہے ہیں، وہ ایک دن پاکستان کو ہی ختم کر دے گا، پاکستان کو اگر بچنا ہے تو اسے اپنے دہشتگردی کے انفراسٹرکچر کا صفایا کرنا ہی ہوگا، اس لیے علاوہ امن کا کوئی راستہ نہیں۔
انڈین وزیرِاعظم نے کہاہے کہ تجارت اور دہشتگردی ایک ساتھ نہیں ہو سکتے، پانی اور خون ایک ساتھ نہیں بہہ سکتا، اگر پاکستان سے بات ہوگی تو دہشتگردی پر ہی ہوگی۔ اگر پاکستان سے بات ہوگی تو پاکستان کے زیرِ قبضہ کشمیر پر ہی ہوگی۔
انڈین وزیرِاعظم نے کہا ہے کہ پہلے تین دنوں میں ہی انڈیا نے پاکستان کو اتنا تباہ کر دیا، جس کا اسے اندازہ نہیں تھا، پاکستان بچنے کے راستے ڈھونڈنے لگا اور پوری طرح پٹنے کے بعد 10 مئی کی دوپہر کو پاکستانی فوج نے ہمارے ڈی جی ایم او سے رابطہ کیا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ دہشتگرد کے انفراسٹرکچر کو بڑے پیمانے پر پہلے ہی تباہ کیا جاچکا تھا، اس لیے جب پاکستان کی طرف سے کہا گیا کہ آگے کوئی دہشتگردی کا حملہ یا کارروائی نہیں کی جائے تو انڈیا نے بھی اس پر اتفاق کیا۔ پاکستان کے دہشتگردی کے ٹھکانوں پر اپنی جوابی کارروائی کو ابھی صرف روکا ہے، آنے والے دنوں میں ہم پاکستان کے ہر قدم کو اس پیمانے پر ناپیں گے کہ وہ کیا رویہ اپناتا ہے۔
مودی نے پاکستان پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے انڈیا میں شہری علاقوں کو نشانہ بنایا مگر ان ڈرون اور میزائل حملوں کو فضائی دفاعی نظام نے ناکام بنادیا،پاکستان کی تیاری سرحد پر وار کی تھی لیکن انڈیا نے پاکستان کے سینے پر وار کر دیا۔ انڈیا کے ڈرونز اور میزائلوں نے پاکستانی فوج کے ایئربیسز کو نقصان پہنچایا، جس پر پاکستان کو بہت گھمنڈ تھا۔‘