میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں معصوم شہریوں اور مسافروں پر حملے بلوچ روایات کے خلاف ہیں اور اس طرح کی کارروائیوں کا بلوچ قوم سے کوئی تعلق نہیں۔
سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ دہشت گرد کسی صورت ریاست کی طاقت کے سامنے نہیں ٹھہر سکتے۔ بلوچستان کے عوام دہشت گردوں کے خلاف افواج پاکستان کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑے ہیں۔
انہوں نے علی مدد جتک کے قافلے پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا نہ صرف بزدلانہ حرکت ہے بلکہ بلوچ روایات کے بھی سراسر منافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا ہراول دستہ ہے اور یہاں کے عوام اپنی سرزمین کے تحفظ کے لیے پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان مخالف قوتیں بلوچستان میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتی ہیں لیکن یہ سازشیں عوام کے حوصلے کو کمزور نہیں کر سکتیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی پوری قوت سے جاری رہے گی اور بلوچستان کو پرامن بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھایا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ صوبے میں معصوم شہریوں اور مسافروں پر حملے بلوچ روایات کے خلاف ہیں اور اس طرح کی کارروائیوں کا بلوچ قوم سے کوئی تعلق نہیں۔ کالعدم تنظیم بی ایل اے انڈیا کی پراکسی کے طور پر کام کر رہی ہے اور بیرونی ایجنڈے کو بلوچستان میں لاگو کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں: نریندر مودی کا بیان خطرناک، عالمی قوانین کی کھلی توہین ہے، پاکستان
ان کا کہنا تھا کہ دہشتگرد عناصر ریاست کی طاقت کے سامنے ٹھہر نہیں سکتے اور ان کے خلاف بھرپور کارروائیاں جاری رہیں گی۔
سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ ریاستی ادارے مکمل طور پر الرٹ ہیں اور ملک دشمن عناصر کے خلاف بھرپور جواب دیا جائے گا۔ پاکستان کا ہر شہری اپنی سرزمین کے دفاع کے لیے متحد ہے اور بلوچستان کے عوام ہمیشہ قومی سلامتی کے مفاد میں ہر قسم کی قربانی دینے کے لیے تیار رہیں گے۔