انڈیا میں پاکستانی فنکاروں اور ان کے کام پر ایک بار پھر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
حالیہ دنوں انڈیا اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بعد انڈین حکومت نے ڈیجیٹل میڈیا پر پاکستانی نژاد مواد کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کر دیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق انڈیا وزارت اطلاعات و نشریات نے اوور دی ٹاپ (OTT) اور اسٹریمنگ پلیٹ فارمز کو نئے آئی ٹی قوانین کے تحت ہدایت جاری کی ہے کہ وہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر پاکستانی-origin مواد فوری طور پر ہٹا دیں۔
ان ہدایات کے بعد اسپاٹیفائی انڈیا نے کئی پاکستانی گانے جیسے “فاصلہ” اور “ماند” کو اپنی فہرست سے ہٹا دیا ہے جبکہ مختلف فلموں اور ڈراموں کے پروموشنل میٹریل سے پاکستانی اداکاروں کی تصاویر بھی غائب کی جا رہی ہیں۔
لازمی پڑھیں: وزیرریلوے کی وزیراعلیٰ سے ملاقات: ’مریم نواز نوجوانوں کا ماں کی طرح خیال رکھ رہی ہیں‘
اس عمل کی وجہ انڈیا میں حالیہ حادثہ ہے جب پہلگام میں انڈین سیاحوں کی ہلاکت کا الزام پاکستان پر عائد کیا گیا حالانکہ بعد میں انڈٰین فوج کے ایک اعلیٰ جنرل نے اسے “فالس فلیگ آپریشن” قرار دے کر اعتراف کیا کہ اس کارروائی کا مقصد پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرنا تھا۔
پابندی کے فوراً بعد انڈیا میں ریلیز کے منتظر کئی فلمی اور ڈرامائی منصوبے، جن میں پاکستانی فنکار فواد خان اور ہانیہ عامر کے پراجیکٹس شامل تھے، اچانک روک دیے گئے۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ اس فیصلے کے بعد پاکستانی فنکاروں نے انڈین حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے انڈین حکومت کی جانب سے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پابندی کو بھی “بچکانہ” اور “خوف پر مبنی حکمت عملی” قرار دیا۔
شوبز انڈسٹری سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ انڈیا بار بار پاکستانی فنکاروں پر پابندیاں لگا کر اس خوف کا اظہار کر رہا ہے کہ پاکستانی ٹیلنٹ کہیں ان کی انٹرٹینمنٹ مارکیٹ پر حاوی نہ ہو جائے۔
مزید پڑھیں: ترک سفیر الخدمت کا رضا کار بن گیا