Follw Us on:

پاکستانی معیشت کے بعض شعبوں میں بہتری آئی مگر خطرات بدستور موجود ہیں، آئی ایم ایف

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Imf
پاکستان کی معیشت کے مالیاتی اور بیرونی شعبوں میں بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔ (فوٹو: گوگل)

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت کے مالیاتی اور بیرونی شعبوں میں بہتری دیکھنے میں آئی ہے، مگر مجموعی معاشی ترقی میں تنزلی اور متعدد خطرات اب بھی موجود ہیں۔

عالمی نشریاتی ادارے ‘بی بی سی اردو’ کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین اسٹاف لیول معاہدے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی حکام نے آئی ایم ایف پروگرام پر مؤثر عمل درآمد کیا، جس کے مثبت اثرات مالیاتی استحکام، مہنگائی میں جزوی کمی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری کی صورت میں سامنے آئے ہیں۔

رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگرچہ کچھ شعبوں میں بہتری ہوئی ہے، مگر پاکستان کی معیشت کو اب بھی کئی اندرونی و بیرونی خطرات لاحق ہیں۔

مزید پڑھیں: ایف بی آر کی تجاویز مسترد، آئی ایم ایف نے پاکستانی حکومت کے لیے نئی مشکلات کھڑی کردیں 

رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر جاری معاشی غیر یقینی صورتحال، جیو پولیٹیکل تناؤ کے باعث اجناس کی قیمتوں میں ممکنہ اضافہ اور امریکہ کی جانب سے ٹیرف بڑھانے کی پالیسی، پاکستان کی مالیاتی صورتحال پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔

عالمی ادارے نے کہا ہے کہ اگر ترسیلات زر میں کمی واقع ہوئی یا پاکستان کے تجارتی شراکت دار ممالک نے کسی قسم کی تجارتی رکاوٹیں پیدا کیں، تو اس سے ملک کے بیرونی شعبے کو شدید مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ سیاسی یا سماجی کشیدگی میں اضافہ بھی پالیسی اصلاحات کے عمل کو متاثر کر سکتا ہے، جو معیشت کی پائیدار بحالی کے لیے ایک بڑا چیلنج بن سکتا ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ پاکستان، ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث قدرتی آفات کے شدید خطرات کی زد میں ہے، جو معیشت کو مزید غیر مستحکم کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: انڈیا کے ساتھ کشیدگی میں پاکستان کو کوئی بڑا مالی نقصان نہیں ہوگا، وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب

آئی ایم ایف نے حکومتِ پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ جاری اصلاحاتی اقدامات کو تسلسل کے ساتھ آگے بڑھائے اور معیشت کو درپیش ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے مربوط اور طویل المدتی حکمت عملی ترتیب دے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس