Follw Us on:

امریکی خاتون اول کا مجسمہ غائب، کہاں نصب تھا؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
American women i
یہ مجسمہ 2020 میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدِ صدارت کے دوران نصب کیا گیا تھا۔ (فوٹو: بی بی سی)

امریکی خاتون اول میلانیا ٹرمپ کا کانسی کا مجسمہ ان کے آبائی ملک سلوانیا کے شہر سیونیسا سے پراسرار طور پر غائب ہو گیا ہے، جس کے بعد پولیس نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

عالمی نشریاتی ادارے ‘بی بی سی’ کے مطابق یہ مجسمہ 2020 میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدِ صدارت کے دوران نصب کیا گیا تھا، جب میلانیا ٹرمپ کے پہلے لکڑی سے بنے مجسمے کو نذرِ آتش کر دیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ یہ وہی مقام ہے، جہاں 1970 میں میلانیا ٹرمپ کی پیدائش ہوئی تھی۔

ترجمان مقامی پولیس کے مطابق انہیں 13 مئی کو مجسمہ غائب ہونے کی اطلاع دی گئی اور اب ذمہ داروں کی تلاش کے لیے باقاعدہ چھان بین شروع کی جا چکی ہے۔

American women
1970 میں میلانیا ٹرمپ کی پیدائش ہوئی تھی۔ (فوٹو: جیو نیوز)

پولیس کے مطابق مجسمہ کے صرف پیر اور دو میٹر اونچے درخت کا تنا باقی رہ گیا ہے، جس پر یہ مجسمہ کھڑا تھا۔

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق مجسمے کو اس کے ٹخنوں سے اکھاڑ کر لے جایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ مقامی افراد نے اس واقعے پر حیرت کے بجائے بے نیازی کا اظہار کیا ہے۔ ایک شہری نے تبصرہ کیا ہے کہ “ہمیں اس مجسمے پر کبھی فخر محسوس نہیں ہوا، تو ہمارے خیال میں یہ بہتر ہے کہ اسے ہٹا دیا گیا۔”

کانسی کے اس مجسمے کو اکثر تنقید کا نشانہ بھی بنایا جاتا تھا۔ ناقدین کا کہنا تھا کہ اس کی ساخت اور خدوخال میلانیا ٹرمپ کی شخصیت یا حلیے سے میل نہیں کھاتے تھے، جس کے باعث یہ متنازع آرٹ پیس بن گیا تھا۔

یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جب میلانیا ٹرمپ کے مجسمے کو نشانہ بنایا گیا ہو بلکہ اس سے قبل 2019 میں مقامی فنکار ایلس ‘میکسی’ زوپیوک نے ایک لکڑی کا مجسمہ بنایا تھا، جسے بعد ازاں نامعلوم افراد نے امریکی یوم آزادی (4 جولائی) پر جلا دیا، جس کے بعد امریکی فنکار بریڈ ڈاؤنی نے اسی مجسمے کی کانسی میں نقل تیار کی تاکہ وہ زیادہ پائیدار ثابت ہو۔

American women ii
یہ فن پارہ “انتہائی مضبوط مواد سے بنایا گیا ہے تاکہ اسے یوں تباہ نہ کیا جا سکے۔ (فوٹو: بی بی سی)

مجسمہ بنانے والے آرٹسٹ بریڈ ڈاؤنی کا کہنا تھا کہ وہ ابتدا ہی سے اس مجسمے کا کانسی ورژن تیار کرنا چاہتے تھے تاکہ اسے مختلف آرٹ گیلریوں میں نمائش کے لیے رکھا جا سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ فن پارہ “انتہائی مضبوط مواد سے بنایا گیا ہے تاکہ اسے یوں تباہ نہ کیا جا سکے، مگر مجسمے کو اب ٹخنوں سے کاٹ کر غائب کر دیا گیا ہے، جس سے ڈاؤنی کا دعویٰ بے اثر ہو گیا۔

ڈاؤنی نے اس مجسمے کو ایک سیاسی بیان قرار دیا تھا۔ ان کے مطابق میلانیا ٹرمپ کو امریکی شہریت کے عمل میں تیزی سے فائدہ ملا، جب کہ دیگر تارکین وطن سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی “غیرملکی مخالف” پالیسیوں کا شکار بنے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس