Follw Us on:

’مجھے مفت چاول ملتے ہیں‘، یہ کہنے پر جاپانی وزیر کو استعفیٰ دینا پڑ گیا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Japanese minister
چاول کی قلت اور قیمتوں میں شدید اضافے کے دوران ”چاول کبھی خریدنے کی نوبت نہیں آئی۔ (فوٹو: رائٹرز/ اسکائی نیوز)

جاپان کے وزیر زراعت تاکو ایٹو نے ملک میں چاول کی قلت اور قیمتوں میں شدید اضافے کے دوران ”چاول کبھی خریدنے کی نوبت نہیں آئی“ جیسے متنازع بیان پر شدید عوامی ردِعمل کے بعد وزارت سے استعفیٰ دے دیا۔

عالمی نشریاتی ادارے ‘اسکائی نیوز’ کے مطابق ایٹو نے اتوار کے روز ایک پارٹی سیمینار میں کہا تھا کہ انہیں ہمیشہ چاول ان کے حامیوں کی جانب سے بطور تحفہ ملتا ہے، لہٰذا انہیں خود چاول خریدنے کی ضرورت نہیں پڑی۔

انہوں نے وزیراعظم شیگیرُو ایشیبا کو اپنا استعفیٰ پیش کیا اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ ایسے وقت میں جب عوام مہنگے چاول خریدنے پر مجبور ہیں، میرا یہ تبصرہ انتہائی نامناسب تھا۔ میں نے خود سے سوال کیا کہ کیا میں اس اہم وقت میں وزارتِ زراعت کی سربراہی جاری رکھ سکتا ہوں اور میرا جواب نفی میں تھا۔

واضح رہے کہ اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کو متنبہ کیا تھا کہ اگر ایٹو نے بدھ کی دوپہر تک استعفیٰ نہ دیا، تو ان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جائے گی۔

Japanese minister rice
ایسے وقت میں جب عوام مہنگے چاول خریدنے پر مجبور ہیں، میرا یہ تبصرہ انتہائی نامناسب تھا۔ (فوٹو: اے پی/ اسکائی نیوز)

جاپان کو گزشتہ برس شدید گرمیوں کے باعث فصل کی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، جس کے باعث چاول کی پیداوار میں واضح کمی آئی۔ گزشتہ اگست میں زلزلے کے خطرے کے پیش نظر جاری کردہ حکومتی وارننگ کے نتیجے میں عوام میں خوف اور افواہوں کے باعث ذخیرہ اندوزی شروع ہو گئی، جس سے چاول کی قلت مزید شدت اختیار کر گئی۔

خیال رہے کہ حکومت نے بحران سے نمٹنے کے لیے پہلی مرتبہ اپنے ایمرجنسی ذخائر سے بڑے پیمانے پر چاول جاری کیے، جب کہ اپریل میں جاپان نے 25 برس بعد پہلی بار جنوبی کوریا سے چاول درآمد کیا۔

مزید پڑھیں: یورپی یونین کا اسرائیل سے اقتصادی تعلقات کے معاہدے پر نظرثانی کا فیصلہ

دوسری جانب قیمتوں میں اضافہ جاری ہے اور 11 مئی تک کے ہفتے میں 5 کلو چاول کی اوسط قیمت 4,268 ین (تقریباً 22 پاؤنڈ) تک پہنچ گئی، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں دگنی ہے۔

وزیر زراعت کے طور پر تاکو ایٹو کی جگہ سابق وزیر ماحولیات شینجیرو کوئزومی نے لی ہے، جنہوں نے گزشتہ سال وزیرِاعظم شیگیرُو ایشیبا کے خلاف لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کی قیادت کے لیے انتخاب لڑا تھا مگر کامیاب نہ ہو سکے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس