روسی وزارت دفاع کے مطابق یوکرین کی جانب سے داغے گئے 105 ڈرون طیارے روسی فضائی حدود میں مار گرائے گئے، جن میں سے 35 ڈرون ماسکو اور اس کے گرد و نواح میں تباہ کیے گئے۔
ماسکو کے میئر سرگئی سوبیانن نے تصدیق کی ہے کہ کئی ڈرون دارالحکومت کی جانب بڑھ رہے تھے جنہیں راستے میں ہی ناکام بنا دیا گیا۔
روسی وزارت دفاع کے بیان کے مطابق یہ ڈرون حملے رات بارہ بجے سے صبح کے ابتدائی اوقات تک مختلف علاقوں میں کیے گئے۔
ایک روز قبل بھی روس نے 300 سے زائد یوکرینی ڈرون مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یوکرین کی جانب سے فضائی حملوں میں واضح اضافہ ہو چکا ہے۔
دوسری جانب مشرقی یوکرین میں جنگی محاذ پر لڑائی نے نیا رخ اختیار کر لیا ہے۔ روسی افواج نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ پوکروفسک اور کوستیانتینیوکا کے درمیان یوکرینی دفاعی لائن کو توڑنے میں کامیاب ہو گئی ہیں۔
متعدد پرو روسی عسکری تجزیہ کاروں نے اس پیش قدمی کو جنگ میں ایک ‘اہم پیش رفت’ قرار دیا ہے۔
اس کے علاوہ یوکرینی صدر وولودومیر زیلنسکی نے اپنی رات کی ویڈیو تقریر میں اعتراف کیا کہ پوکروفسک کے اطراف جھڑپیں بڑھ ہو چکی ہیں، تاہم انہوں نے روسی پیش قدمی کا ذکر نہیں کیا۔
یورپی طاقتوں جیسے کہ امریکا، روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے خاتمے کے امکانات پر غور جاری ہے مگر اس دوران میدان جنگ میں کشیدگی ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں: جب تک غزہ کے تمام علاقے مکمل طور پر اسرائیلی کنٹرول میں نہیں آ جاتے، جنگ جاری رہے گی، نیتن یاہو