سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ہونے والی حالیہ ویڈیو میں ایمیزون دریا میں دیوہیکل اینا کونڈا کو تیراکی کرتے دیکھا جاسکتا ہے، یہ ویڈیو متعدد زبانوں میں دیکھی جاسکتی ہے، مگر حقیقت میں یہ مصنوعی ذہانت سے تیار کی گئی ہے۔
عالمی خبررساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق ویڈیو میں بصری تضادات موجود ہیں، جو کہ AI کے ساتھ بنائی گئی تصویر کی ایک پہچان ہے، سانپ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ مخلوق اپنے بڑے سائز کی وجہ سے پانی کی سطح پر تیرنے سے قاصر ہے۔
9 مئی 2025 کو فیسبک پر تھائی زبان میں ایک پوسٹ تھائی زبان میں شائع کی گئی،جس کا کیپشن تھا کہ دریائے ایمیزون میں ایک بہت بڑا ایناکونڈا پایا گیا، جسے اب ایک ملین سے زائد بار دیکھا جاچکا ہے۔
واضح رہے کہ یہ ویڈیو ایک دریا کی سطح پر ایک بڑے سانپ کے پھسلنے کی فضائی فوٹیج دکھائی دیتی ہے۔

اسی کلپ نے ہسپانوی، انگریزی، برمی، انڈونیشین، کورین، ہندی، بنگالی، ترکی، پرتگالی اور روسی زبانوں میں پوسٹس پر ملتے جلتے دعوؤں کے ساتھ لاکھوں ملاحظات حاصل کیے، چونکہ ویڈیو میں تضادات ہیں، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ من گھڑت ہے۔
اے ایف پی کے مطابق گوگل پر ریورس امیج سرچ میں وہی ویڈیو ملی، جو 8 مئی کو انسٹاگرام پر شیئر کی گئی تھی جس کے کیپشن میں ہیش ٹیگ “AI” کے ساتھ آرکائیو شدہ لنک بھی موجود تھا۔ صارف نے دو الگ الگ AI امیج جنریشن پروگرامز پولو اور کلنگ کے انسٹاگرام اکاؤنٹس کا بھی ذکر کیا۔
صارف نے بعد میں آنے والی پوسٹس میں AI سے تیار کردہ ایک دیو ہیکل ایناکونڈا کی مزید ویڈیوز شیئر کیں۔
جنریٹو AI میں موسمیاتی پیش رفت کے باوجود AI سے تیار کردہ مواد میں غلطیاں اب بھی ظاہر ہوتی ہیں۔ یہ نقائص ایک من گھڑت تصویر کو پہچاننے کا بہترین طریقہ ہیں۔
فوٹیج کے ایک حصے میں سانپ کو دو سروں کے ساتھ دکھایا گیا ہے، جن میں سے ایک کلپ کے آخر میں غائب ہو جاتا ہے۔ اس دوران، کیمرہ کا اسکرین ڈسپلے ایک مختلف منظر پیش کرتا ہے۔
کولمبیا کی یونیورسٹی آف ایمیزون کے ایک ماہر ماحولیات اور پروفیسر فرنینڈو اگناسیو اورٹیز نے کہا کہ ایناکونڈا اپنے وزن کی وجہ سے پانی کی سطح پر تیرنے سے قاصر تھے۔ وہ تیراکی کے دوران ہمیشہ پانی کے اندر رہتے ہیں۔
اسی ادارے سے تعلق رکھنے والے رینگنے والے جانوروں اور امبیبیئنز کے ماہر ڈیاگو ہوستھ روئز نے نشاندہی کی کہ ایناکونڈا ویڈیو میں دکھائی جانے والی چیزوں کے برعکس انتہائی لمبائی کے بجائے اپنے بڑے قطر کے لیے جانا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ویڈیو میں سانپ کم از کم 20 میٹر لمبا ہونا چاہیے، جو کہ واضح طور پر مبالغہ آرائی ہے۔ اس سائز کا ایک سانپ اتنی تیزی سے حرکت نہیں کر سکتا جتنی فوٹیج میں دکھائی دیتا ہے۔”

واضح رہے کہ گرین ایناکونڈا دنیا کا سب سے بڑا سانپ ہے، جو نو میٹر تک لمبا ہو سکتا ہے، قطر میں 50 سے 60 سینٹی میٹر کے درمیان ناپ سکتا ہے اور اس کا وزن 250 کلوگرام تک ہو سکتا ہے۔