حج کے دوران کسی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لیے گزشتہ سال کی طرح رواں سال بھی بچوں کے داخلے پر پابندی ہے۔ سعودی حکام اس پابندی پر سختی سے عمل پیرا ہیں۔
حکام نے واضح کیا ہے کہ یہ اقدام حجاج کرام کے تحفظ اور ہجوم پر قابو پانے کے لیے ناگزیر ہے۔
سعودی وزارت حج و عمرہ کا کہنا ہے کہ حج کے موقع پر غیرمعمولی ہجوم کے پیش نظر بچوں کو شرکت کی اجازت نہ دینا ان کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے۔فروری 2025 میں کیے گئے فیصلے پر اس سال بھی سختی سے عمل ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حج اسکیم بحران پرحافظ نعیم کا وزیراعظم کو خط، اعلیٰ سطحی کمیٹی سعودی عرب بھیجنے کا مطالبہ
اس فیصلے کے تناظر میں حج کی تنظیمی حکمت عملی مزید سخت کر دی گئی ہے تاکہ مقدس مقامات پر نظم و ضبط برقرار رکھا جا سکے۔ تاہم، اس کا ایک منفی پہلو یہ ہے کہ حج کے لیے پرائیویٹ اسکیم کے تحت رجسٹر ہونے والے 67 ہزار عازمین حج کے باوجود، دس ہزار اضافی کوٹے کے ساتھ بھی وہ سعادت حاصل نہیں کر سکیں گے۔

عازمین کی بڑی تعداد کے لیے یہ صورت حال باعثِ تشویش ہے، مگر حکام کے مطابق حج کے انتظامات اور زائرین کی جانوں کا تحفظ اولین ترجیح ہے، اور یہی وجہ ہے کہ ہر ممکن قدم اٹھایا جا رہا ہے تاکہ کوئی حادثہ رونما نہ ہو۔