بنگلہ دیش میں حالیہ حکومت کی تبدیلی کے بعد عدالتی سطح پر اہم فیصلے سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں، جن میں اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کو ریلیف مل رہا ہے، بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما اظہرالاسلام کی سزائے موت کالعدم قرار دیتے ہوئے اُن کی فوری رہائی کا حکم دے دیا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ اظہر الاسلام پر لگائے گئے انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات ثابت نہیں ہو سکے، جس کی بنیاد پر اُنہیں 2012 سے قید میں رکھا گیا تھا اور 2014 میں اُنہیں سزائے موت سنائی گئی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اظہر الاسلام پر 1971 کی جنگِ آزادی کے دوران جنگی جرائم میں ملوث ہونے کا الزام تھا۔ مگر موجودہ عدالتی فیصلے سے اُنہیں مکمل بری کر دیا گیا ہے، جو نہ صرف جماعت اسلامی کے لیے ایک بڑی قانونی فتح ہے بلکہ بنگلہ دیشی سیاسی منظرنامے میں بھی تبدیلی کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: ’وژن 2030‘، سعودی عرب کا 600 مقامات پر شراب فروحت کرنے کا اعلان
اظہرالاسلام کے وکیل شیشیر منیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اس فیصلے کو ”عدل کی ایک نادر مثال“ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جماعتِ اسلامی اور بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کے دیگر پانچ رہنما اپیل کے موقع سے قبل ہی پھانسی چڑھا دیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ انہیں اس لیے انصاف ملا کیونکہ وہ زندہ رہے، جب کہ دیگر کیسز میں اعلیٰ عدالت نے شواہد پر مناسب غور ہی نہیں کیا۔
فیصلے کے بعد جماعتِ اسلامی کے امیر شفیق الرحمن نے ایک پریس کانفرنس میں ان تمام افراد سے معذرت کی جنہیں ہمارے رویے یا کارکردگی سے دکھ پہنچا ہو۔
انہوں نے حسینہ حکومت کے دور میں جماعت پر ہونے والے سیاسی مظالم اور عدالتی زیادتیوں کا بھی تذکرہ کیا۔
شفیق الرحمن نے الزام لگایا کہ جماعتِ اسلامی کے رہنماؤں سے جھوٹے اعترافات لینے کے لیے انہیں ”سیف ہاؤسز“ میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے جنگی جرائم کی خصوصی عدالت کے پورے عمل کو ”انصاف کا قتل عام“ قرار دیا، جیسا کہ ڈیلی سٹار نے رپورٹ کیا۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش کی سابقہ حکومت پر بارہا یہ الزام عائد ہوتا رہا ہے کہ اس نے جنگی جرائم کے نام پر اپوزیشن رہنماؤں خصوصاً جماعت اسلامی کے قائدین کے خلاف سیاسی انتقامی کارروائیاں کیں، جب کہ جماعت اسلامی اور دیگر ناقدین کا مؤقف رہا ہے کہ ان مقدمات کا مقصد صرف سیاسی مخالفین کو ختم کرنا تھا۔
نوٹ: مزید تفصیلات شامل کی جارہی ہیں۔