Follw Us on:

مودی گولی چلاؤ گے تو جواب میں غوری چلے گا، حافظ نعیم الرحمان

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

امیر جماعت اسلامی پاکستان نے یومِ تکبیر کے موقع پر ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی قبر پر حاضری دی، فاتحہ خوانی کی اور قوم کے اس عظیم محسن کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔

اس موقع پر حافظ نعیم الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا نیوکلیئر پروگرام صرف ایک دفاعی صلاحیت نہیں بلکہ پوری قوم کے عزم، قربانی اور غیرت کی علامت ہے۔

انہوں نے کہا کہ “جب اللہ تعالیٰ نے ہمیں یہ صلاحیت عطا کر دی ہے، تو ہمیں نہ دبنے کی ضرورت ہے، نہ کسی سے ڈرنے کی۔ دشمن کو معلوم ہونا چاہیے کہ ہم کمزور نہیں، بلکہ ایک ایٹمی طاقت ہیں۔

Hafiz naeem;
حافظ نعیم الرحمان نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ پوری قوم کے محسن ہیں۔ (فوٹو: پاکستان میٹرز)

حافظ نعیم نے انڈین وزیر اعظم نریندرا مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا “مودی جب مسلمانوں کو روٹی یا گولی کی دھمکی دیتا ہے، تو وہی دو قومی نظریہ دنیا کے سامنے عیاں ہو جاتا ہے۔ ہم اسے پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اگر تم گولی چلاؤ گے تو ہم غوری سے جواب دیں گے۔”

انہوں نے کہا کہ “ہمارے سیاسی اختلافات اپنی جگہ، لیکن جب دشمن نے سویلین پر بمباری کی، مسجدیں شہید کیں، تو پوری قوم متحد ہو گئی اور ہماری افواج نے بھرپور جواب دے کر دشمن کو شکست دی۔”

یہ بھی پڑھیں: ہم اپنی آزادی پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے، صدر اور وزیراعظم کا یومِ تکبیر پر پیغام

انہوں نے مزید کہا کہ “تم جن رافال طیاروں پر ناز کرتے تھے، وہی تمہاری ناکامی کی علامت بن گئے، اور آج بحث یہ ہو رہی ہے کہ تین رافال کیسے گرے۔”

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ مودی نے اپنی سیاست کو پاکستان دشمنی پر استوار کر رکھا ہے، لیکن حالیہ عام انتخابات میں ان کا نعرہ “اب کی بار 400 پار” بری طرح ناکام ہوا۔

Naeem ul rehman
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ مودی نے اپنی سیاست کو پاکستان دشمنی پر استوار کر رکھا ہے، لیکن حالیہ عام انتخابات میں ان کا نعرہ “اب کی بار 400 پار” بری طرح ناکام ہوا۔ (فوٹو: پاکستان میٹرز)

انہوں نے امریکا اور عالمی طاقتوں پر الزام لگایا کہ وہ انڈین مظالم پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں کیونکہ ان کے مفادات انڈیا سے وابستہ ہیں۔

انہوں نے کشمیر میں انڈین اقدامات کو ریاستی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب تک ایک لاکھ سے زائد کشمیری شہید کیے جا چکے ہیں۔ انہوں نے دفعہ 370 اور 35-A کی منسوخی کو کشمیری خودمختاری پر حملہ قرار دیا اور الزام لگایا کہ انڈین حکومت جان بوجھ کر کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں وزیراعظم پاکستان سے مطالبہ کرتا ہوں اور واضح کرنا چاہتا ہوں کہ آپ نے کل جو بیان دیا، جس میں کشمیر، پانی، تجارت اور امن کے نکات رکھے، وہ قوم کے لیے ناقابلِ قبول ہے۔ ایک ہی ایجنڈا ہے وہ ہے کشمیر، کشمیر پر بات کیے بغیر کوئی تجارت نہیں ہوگی۔

جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ انڈیا میں درجنوں آزادی کی تحریکیں چل رہی ہیں اور خود سکھوں کے خلاف امریکا اور کینیڈا میں کارروائیوں نے دنیا بھر میں سوالات کھڑے کر دیے ہیں کہ “کیا انڈیا قابلِ اعتماد ملک ہے؟”

Hafiz naeem isb
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ انڈیا میں درجنوں آزادی کی تحریکیں چل رہی ہیں۔ (فوٹو: پاکستان میٹرز)

حافظ نعیم نے کہا کہ انڈیا میں نہ صرف مسلمانوں، سکھوں اور مسیحیوں بلکہ خود ہندو، دلت برادری کے ساتھ بھی امتیازی سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق، انڈیا میں 30 کروڑ سے زائد مسلمان، کروڑوں دلت، اور دیگر اقلیتیں شدید دباؤ اور ظلم کا شکار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ “68 کروڑ انڈین محفوظ بیت الخلا کی سہولت سے بھی محروم ہیں اور مودی عالمی فتح کی باتیں کرتا ہے،”

انہوں نے کہا کہ جس طرح اسرائیل فلسطین میں مسلمانوں کا قتل عام کر رہا ہے، انڈیا اسی ماڈل کو کشمیر میں دہرا رہا ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ پوری قوم کے محسن ہیں اور ہم ہمیشہ ان کے احسان مند رہیں گے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس