پاکستان اور انڈیا کے درمیان کشیدگی کے دوران، پاکستانی فضائیہ نے بھارتی طیاروں کو نشانہ بنایا تھا۔ تاہم انڈیا نے عالمی میڈیا میں اس حقیقت کو چھپانے کی کوشش کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا کہ پاکستان نے کوئی طیارہ تباہ نہیں کیا جس پر فرانسیسی فوج کے ترجمان کا پہلی بار باضابطہ طور پر ردِعمل سامنے آیا ہے۔
نجی نشریاتی ادارے جیو نیوز کے مطابق، پاکستان نے پاک انڈیا کشیدگی کے دوران بھارتی فضائیہ کے سات طیارے مار گرائے تھے، جن میں تین رافال طیارے بھی شامل تھے۔ اسی وجہ سے عالمی میڈیا نے انڈین فضائیہ کو ہونے والے اس نقصان کو ایک ذلت آمیز شکست قرار دیا ہے۔
عسکری ماہرین کے مطابق پاکستان نے پہلی بار رافال جیسے جدید طیاروں کو گرا کر انڈیا پر اپنی فضائی برتری ثابت کردی ہے۔
اس حوالے سے فرانسیسی فوج کے ترجمان نے پیرس میں معمول کی پریس بریفنگ کے دوران صحافی کے پاک انڈیا جنگ میں رافال کی تباہی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پرانہوں نے کہا کہ واقعےکی تفصیلات ابھی غیر یقینی ہیں اور بہت سے پہلو تصدیق طلب ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رافال کی کارکردگی کے حوالے سے فرانس صورتحال کو بغور دیکھ رہا ہے اور اپنے شراکت دار انڈیا کے ساتھ براہ راست معلومات حاصل کرنے کے لیے رابطے میں ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ رپورٹس کے مطابق اس لڑائی میں سیکڑوں طیاروں نے حصہ لیا، فرانس اس لڑائی کے تجربے سے زیادہ سے زیادہ سیکھنے کا خواہاں ہے۔ اگر رافال کے مار گرائے جانے کی رپورٹس درست ثابت ہوئیں تو یہ اس جہاز کے دو دہائیوں کی آپریشنل سروس کے دوران پہلا واقعہ ہوگا۔
مزید پڑھیں:پاکستان نے پہلی بار رافیل جیسے جدید طیاروں کو گرا کر انڈیا پر اپنی فضائی برتری ثابت کردی ہے
خیال رہےکہ پاک فضائیہ کی جانب سے 7 طیارے گرانے پر بھارت نے انکار کیا ہے تاہم 9 مئی کو ایک بریفنگ میں رافال طیارے کے نقصان کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں بھارتی ائیر مارشل اے کے بھارتی نے کہا تھا کہ نقصانات لڑائی کا حصہ ہوتے ہیں اور میں اس سے زیادہ تفصیل نہيں بتاسکتا، اس سے فریق مخالف کو فائدہ ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت نے 2019 میں پاکستان کے ہاتھوں اپنے 2 طیاروں کی تباہی کے بعد فرانس سے 36 رافال طیارے خریدے تھے جن میں سے 3 پاکستان نے حالیہ کشیدگی میں تباہ کردیے ہیں۔