سوشل میڈیا پر ان دنوں ایک روح کو جھنجھوڑ دینے والی ویڈیو وائرل ہے، جس میں حرم مکی کے امام، شیخ یاسر الدوسری، ایک ناقابلِ یقین واقعے کا تذکرہ کرتے ہیں۔ یہ واقعہ محض ایک مسافر کی تاخیر کا نہیں، بلکہ کامل ایمان اور سچے توکل کی زندہ مثال ہے۔
شیخ یاسر الدوسری نے فرمایا کہ “اگر تمہیں لیبیا کا وہ نیک و صالح حاجی نظر آ جائے، تو اس سے اپنے لیے دعا ضرور کروانا، کیونکہ وہ وہی شخص ہے جس کے یقین کے باعث اللہ تعالیٰ نے تین بار جہاز کا رُخ موڑ دیا۔”
جی ہاں!یہ وہی حاجی تھا جو مسلسل کہتا رہا”میں حج کے لیے جاؤں گا
ایئرپورٹ پر لوگ اُس کی بات کو محض ضد یا جذباتی جملہ سمجھتے ہوں گے،لیکن پروردگارِ عالم نے اُس یقین کو قبولیت کے مقام پر پہنچایا۔
تین بار جہاز واپس آیا، یہاں تک کہ وہ حاجی سوار ہوا، تب جا کر پرواز مکمل ہوئی، یہ ہے کامل ایمان کی اصل پہچان!
قرآنِ کریم میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:”وَعَلَى اللّٰہِ فَتَوَكَّلُوْۤا اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ”(المائدہ: 23)”اور اللہ ہی پر توکل کرو اگر تم سچے مومن ہو!”
اس آیت میں توکل کو ایمان کی شرط قرار دیا گیا۔ یعنی اگر توکل نہیں، تو ایمان مکمل نہیں۔
یہ توکل کا معیار ہے۔اللّٰہ اکبر کبیرا
رسول اکرم ﷺ نے فرمایا:”اگر تم اللہ پر ایسا توکل کرو جیسا توکل کرنے کا حق ہے، تو اللہ تمہیں ایسے رزق دے گا جیسے پرندوں کو دیتا ہے۔ وہ صبح خالی پیٹ نکلتے ہیں اور شام کو بھرے پیٹ واپس آتےہیں۔”(ترمذی)
پرندے نہ کسی کمپنی سے وابستہ ہوتے ہیں، نہ اُن کے پاس پلاننگ یا بینک بیلنس ہوتا ہے،وہ صرف نکلتے ہیں اور رب ان کی واپسی کا سامان کرتا ہے۔
ایسا کامل ایمان، جو نظامِ کائنات کو بھی موڑ دے! اللّٰہ اکبر
لیبیا کا یہ حاجی کوئی بادشاہ، وزیر، یا بڑے عہدے دار نہ تھا،وہ تو بس ایک عاجز انسان تھا، جسے رب پر پورا یقین تھا،اُس کے توکل اور صدقِ نیت نے آسمان کی وسعتوں کو ہلا دیا۔
یہ یقین تھا یا کوئی دعایہ بندگی تھی یا کوئی راز؟
یہ واقعہ ہمیں جھنجھوڑتا ہے، ہمیں دعوتِ فکر دیتا ہے کہ ہم اپنا ایمان، اپنی نیت، اور اپنے رب سے تعلق پر دوبارہ غور کریں۔
اور ہم تو معمولی پریشانی پر ٹوٹ جاتے ہیں۔
ایک انٹرویو میں تاخیر ہو جائے، ایک دعا فوراً قبول نہ ہو، ایک کام رک جائے تو ہم شکوے پر اُتر آتے ہیں،جبکہ اللہ بار بار ہمیں یاد دلاتا ہے:”اَللّٰہُ خَیْرٌ حَافِظًا وَھُوَ اَرْحَمُ الرّٰحِمِیْنَ”(یوسف: 64)اللہ بہترین محافظ ہے اور وہ سب سے زیادہ رحم کرنے والاہے۔
اے ربِ ذوالجلال ہمیں بھی لیبیا کے اُس حاجی جیسا یقین عطا فرما،ہماری زبانوں پر وہ صدق دے، جس پر تیری مہرِ قبولیت لگے،ہمارے دلوں میں ایسا توکل رکھ، کہ دنیا حیران رہ جائےاور ہماری دعائیں تیری رضا سے ہمکنار ہو جائیں۔
آمین یا رب العالمین!
یہ واقعہ صرف خبر نہیں،یہ ایمان کی تجدید ہے۔ اگر یہ تحریر دل میں اُترے، تو اسے ضرور دوسروں تک پہنچائیں،شاید کسی کی دعا بن جائے