Follw Us on:

’معمولی سی تاخیر پر پریشان ہوجاتی ہوں‘، بنگلادیشی سیاست میں دوبارہ ہلچل، انتخابات کا مطالبہ

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Ban protest
مظاہروں کے نتیجے میں مظاہرین کی گرفتاریاں بھی مسلسل جاری ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

بنگلہ دیش میں گزشتہ برس طلبہ تحریک کے ذریعے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے پندرہ سالہ اقتدار کا خاتمہ ہوا، جس کے بعد ملک میں احتجاجی مظاہرے ایک معمول بن چکے ہیں۔ ان مظاہروں کے نتیجے میں مظاہرین کی گرفتاریاں بھی مسلسل جاری ہیں۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق بدھ کے روز دارالحکومت ڈھاکہ میں کم از کم چھ افراد کو گرفتار کیا گیا۔ ان میں وہ لوگ بھی شامل تھے جو حسینہ واجد کے حق اور مخالفت میں مظاہرے کر رہے تھے، بعض نے مزدوروں کی ہڑتال میں حصہ لیا، اور کچھ جماعت اسلامی کے ایک رہنما کی رہائی کی خوشی میں منعقدہ ریلی میں شریک تھے۔

Sheikh haseena
گزشتہ برس طلبہ تحریک کے ذریعے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے پندرہ سالہ اقتدار کا خاتمہ ہوا۔ (فوٹو: رائٹرز)

ایجنسی کے مطابق ڈھاکا میں سابق بنگلادیشی وزیراعظم خالدہ ضیاء کی بنگلادیش نیشنلسٹ پارٹی نے ایک بڑی ریلی نکالی جس میں ہزاروں افراد شریک تھے۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کا اہم ایشیائی ریاستوں کا دورہ: کیا پاکستان خارجہ پالیسی کا نیا باب کھول رہا ہے؟

 بنگلا دیش نیشنلسٹ پارٹی نے عبوری حکومت کے سربراہ ڈاکٹر یونس سے رواں سال دسمبر میں الیکشن کرانے کا مطالبہ کیا۔

جماعت اسلامی کے رہنما اظہر السلام کو جنگی جرائم کے مقدمے سے سپریم کورٹ نے بری کرتے ہوئے ان کی سزائے موت ختم کر دی، جس کے بعد وہ چودہ سال جیل میں گزارنے کے بعد رہا ہوئے۔

رہائی کے بعد انہوں نے ہزاروں حمایتیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں انصاف کا کوئی تصور نہیں تھا، مگر اب وہ امید رکھتے ہیں کہ عدلیہ مستقبل میں انصاف کرے گی۔ ان کی رہائی کے خلاف بائیں بازو کی جماعتوں نے احتجاج کی کال دی ہے۔

Wanted haseena wajid
عبوری حکومت کے سربراہ ڈاکٹر یونس سے رواں سال دسمبر میں الیکشن کرانے کا مطالبہ کیا۔ (فوٹو: یو این ڈی)

نگران حکومت نے اعلان کیا ہے کہ عام انتخابات جون 2026 میں منعقد ہوں گے، جس کی تیاری میں مختلف سیاسی جماعتیں ریلیوں اور مظاہروں کے ذریعے مصروف ہیں۔ ان مظاہروں کی وجہ سے شہری زندگی بری طرح متاثر ہو رہی ہے اور ٹریفک جام روزمرہ کی بات بن چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان، انڈیا جنگ کا اثر یا کچھ اور، ایشیائی ممالک کیسے دفاعی اخراجات میں اضافہ کر رہے ہیں؟

گوشت فروخت کرنے والے ایک دکاندار نے کہا کہ شہر کی تمام بڑی سڑکیں بند ہوتی ہیں، جس کی وجہ سے اسے اپنا کام آدھی رات کو شروع کرنا پڑتا ہے۔

ایک 45 سالہ خاتون نے کہا کہ اب وہ اپنے شوہر کے دفتر سے واپس آنے میں معمولی سی تاخیر پر بھی پریشان ہو جاتی ہیں، کیونکہ مظاہروں کا پرتشدد ہو جانا کسی وقت بھی ممکن ہوتا ہے۔

Ban pm
ملک کے عبوری رہنما ڈاکٹر محمد یونس اس وقت نگران حکومت کی سربراہی کر رہے ہیں۔ (فوٹو: رائٹرز)

ملک کے عبوری رہنما ڈاکٹر محمد یونس اس وقت نگران حکومت کی سربراہی کر رہے ہیں۔ انہوں نے سیاسی جماعتوں پر زور دیا ہے کہ وہ اتحاد کی راہ اپنائیں اور طاقت کے استعمال سے گریز کریں۔

حکومت نے خبردار کیا ہے کہ اگر احتجاجی مظاہروں میں غیر ضروری مطالبات اور رکاوٹیں شامل رہیں تو یہ انتظامی امور میں مسلسل خلل ڈالتی رہیں گی۔

ڈاکٹر یونس نے یہ بھی کہا ہے کہ انتخابات دسمبر کے اوائل میں کرائے جا سکتے ہیں، لیکن اگر ان میں تاخیر کی گئی تو اس سے حکومت کو اصلاحات پر کام کرنے کا مزید وقت ملے گا۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس