جب کوئی تاریخ پاکستان کی بقا اور خودمختاری کے سنہری باب لکھے گا، تو ایک نام ہمیشہ اُجالا بکھیرتا رہے گا، ڈاکٹر عبدالقدیر خان۔ وہ شخص جس نے دشمنوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا۔ اور آج اُنہی کے مشن، اُنہی کی سوچ اور اُنہی کے خواب کو لے کر آگے بڑھ رہا ہے ڈاکٹر اے کیو خان ٹرسٹ۔
حال ہی میں منعقد ہونے والی ایک پروقار تقریب میں، ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی دختر، ڈاکٹر دینا خان نے صدارت کی جہاں قومی رہنماؤں، ماہرین، طلبا و طالبات، اور فلاحی شخصیات نے شرکت کی۔
اس موقع پر نہ صرف ڈاکٹر صاحب کی بے مثال قومی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا بلکہ اُن کے قائم کردہ ٹرسٹ کے مشن اور ویژن پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی گئی۔
ڈاکٹر دینا خان نے اپنے خطاب میں اس بات کا عزم دہرایا کہ وہ اپنے والد کے خواب کو ہر قیمت پر زندہ رکھیں گی اور یہ ٹرسٹ ہر اُس پاکستانی کی امید بنے گا جس کے در پر دستک دینے والا کوئی نہیں۔
یہ ادارہ محض ایک عمارت نہیں، بلکہ اُس محبت کی علامت ہے جو ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے دل میں اپنی قوم کے لیے تھی۔