Follw Us on:

صحت کارڈ اسکیم میں مبینہ کرپشن، ‘بائیومیٹرک نظام’ سے 90 کروڑ روپے کی ماہانہ بچت

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Muzamil aslam
مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ "ریاستی وسائل کا غلط استعمال روکنا ہماری ترجیح ہے۔ ( فوٹو: آج نیوز)

خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر برائے خزانہ مزمل اسلم نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے اصلاحات کے ذریعے نظام کو شفاف بنانے کی سنجیدہ کوشش کی ہے، جس کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔

صحت کارڈ اسکیم میں مبینہ مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف کرتے ہوئے مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ انہیں ایک گریڈ 20 کے افسر نے کیا کہ اُس کے صحت کارڈ سے بغیر اطلاع کے چار لاکھ روپے کاٹے گئے، حالانکہ اُس نے کسی قسم کا علاج ہی نہیں کروایا تھا۔ تحقیقات کرنے پر معلوم ہوا کہ اس کے کارڈ پر علاج ظاہر کیا گیا ہے، مگر حقیقت میں ایسا کچھ نہیں ہوا۔

مشیر خزانہ کے مطابق اس قسم کی شکایات عام تھیں اور اکثر مریضوں کو علم ہی نہیں ہوتا کہ ان کے صحت کارڈ سے کب اور کس ادارے میں علاج کے نام پر رقوم نکلوائی گئی ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے حکومت نے فوری طور پر بائیومیٹرک نظام متعارف کروانے کا فیصلہ کیا تاکہ جعلی علاج اور پیسے نکالنے کے عمل کا سدباب کیا جا سکے۔

Hospital image
انہوں نے مزید بتایا کہ اپریل 2024 کے اعدادوشمار کے مطابق صحت کارڈ پر صرف 2 ارب 10 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔ (فوٹو : یونیورسٹی آف لاہور)

مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ 2024 کے آغاز میں جب حکومت نے صحت کارڈ پر کیے جانے والے اخراجات کا جائزہ لیا، تو انکشاف ہوا کہ ماہانہ اخراجات تقریباً تین ارب پچاس کروڑ روپے تک پہنچ چکے تھے۔ اس پر فیصلہ کیا گیا کہ صرف سرکاری ہسپتالوں میں ہی صحت کارڈ کا استعمال ممکن ہو گا، جس کے نتیجے میں مارچ کے مہینے میں اخراجات ایک ارب اسی کروڑ روپے تک محدود ہو گئے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اپریل 2024 کے اعدادوشمار کے مطابق صحت کارڈ پر صرف 2 ارب 10 کروڑ روپے خرچ ہوئے، جو اصلاحات کے باعث اخراجات میں نمایاں کمی کا ثبوت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر بائیومیٹرک نظام نہ متعارف کروایا جاتا تو کرپشن کے ذریعے کروڑوں روپے قومی خزانے سے نکلوائے جاتے رہتے۔

مشیرِ خزانہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ادارہ جاتی اصلاحات اسی سلسلے کی کڑی ہیں، اور اصلاحات کی بدولت نہ صرف مالی بچت ممکن ہوئی ہے بلکہ عوامی اعتماد بھی بحال ہو رہا ہے۔

مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ “ریاستی وسائل کا غلط استعمال روکنا ہماری ترجیح ہے، اور بائیومیٹرک نظام اس کی ایک اہم مثال ہے۔ ہم مزید بہتری کے لیے کام جاری رکھیں گے۔”

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس