Follw Us on:

شہباز شریف کا گرینڈ جرگہ سے خطاب: ‘بلوچستان کو اگر کوئی گلہ ہے تو بھائیوں کے ساتھ بھائی بن کر طے کرے’

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Shahbaz sharif ii
معرکہ حق میں کامیابی پر قوم کو مبارک باد دیتا ہوں۔ (فوٹو: پی ٹی وی)

وزیراعظم شہباز شریف نے گرینڈ جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کو اگر کوئی گلہ ہے تو بھائیوں کے ساتھ بھائی بن کر اسے طے کرے، دہشت گرد خون کے پیاسے ہیں انہیں پاکستان کی ترقی اچھی نہیں لگتی اور ان کا راستہ آپ کو ناکام بنانا ہے۔

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف ایک روزہ دورے پر صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ پہنچے، جہاں اُن کا استقبال قائم مقام گورنر بلوچستان و اسپیکر صوبائی اسمبلی عبدالخالق اچکزئی اور وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کیا۔

بلوچستان کی حالیہ صورتِ حال پر کوئٹہ میں گرینڈ جرگہ منعقد کیا گیا، جس میں وزیراعظم، فیلڈ مارشل سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی، وزیراعظم نے اپنے خطاب میں بلوچ عمائدین کو خرابیوں کی نشاندہی کرنے اور حکومت سے مذاکرات کی دعوت دی۔

گرینڈ جرگہ کا آغاز قومی ترانے سے ہوا، جس کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ قومی گرینڈ جرگے کے شرکاء کا خیرمقدم کرتا ہوں، یہاں موجود تمام شرکاء کا شکرگزار ہوں کہ وہ یہاں آئے، قومی جرگوں کا انعقاد جاری رہنا چاہیے تاکہ مسائل کا حل نکل سکے۔

Shehaz shreef in quetta
قومی گرینڈ جرگے کے شرکاء کا خیرمقدم کرتا ہوں، یہاں موجود تمام شرکاء کا شکرگزار ہوں کہ وہ یہاں آئے۔ (فوٹو: گوگل)

شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میں ممنوں ہوں کہ جرگہ میں شرکت کا موقع ملا، معرکہ حق میں کامیابی پر قوم کو مبارک باد دیتا ہوں، مخالف اس کامیاب سے سہم گئے ہیں اور ہمارے دوستوں کا حوصلہ آسمان سے باتیں کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  ہماری افواج نے ہندوستان کو ایسی شکست دی کہ وہ ساری عمر یاد رکھے گا، ہم نے 1971ء کا بدلہ لے لیا ہے، جب ملک ایٹمی قوت بنا تو دنیا نے دیکھا کہ ہم نے چھ دھماکے کرکے دشمن کے اوسان خطا کیے تھے۔

وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کو اگر کوئی گلہ ہے تو بھائیوں کے ساتھ بھائی بن کر اسے طے کرے، دہشت گرد خون کے پیاسے ہیں انہیں پاکستان کی ترقی نہیں بھاتی ان کا راستہ آپ کو ناکام بنانا ہے، وہ کیا نقائص ہیں جنہیں آپ کے مشورے سے دور کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ سائن ہوا وہ ہرگز سائن نہ ہوتا اگر پنجاب اپنے حصے سے فنڈز نکال کر بلوچستان کی ڈیمانڈ پوری نہ کرتا، پنجاب نے اپنا حصہ ڈالا تو یہ این ایف سی منظور ہوا یہ احسان نہیں، اسی طرح پیٹرول کی قیمتیں کم ہوئیں تو ہم نے اس رقم سے بلوچستان کی سڑکیں بنانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ عوام کو آسانی ملے اسی طرح بلوچستان کے کسانوں کو سولر سسٹم کی فراہمی اور بجلی کے بلوں کی ادائیگی کے معاملات بھی ہیں۔

مزید پڑھیں: توشہ خانہ ٹو کیس: بشریٰ بی بی نے سماعت کے لیے کمرہ عدالت آنے سے انکار کیوں کیا؟

جرگے میں موجود بلوچستان کے عمائدین کو مخاطب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آپ کی کوئی شکایات ہوں گی، ہمارے سرآنکھوں پر، مگر دہشت گردوں کو درندگی کے سوا کچھ نہیں آتا، جو لوگ بھٹک گئے ہیں انہیں واپس لانے کے لیے ہم سب کو بہترین کاوش کرنی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ میری حکومت میں بلوچستان کے صوبے کے ساتھ ناانصافی کا کوئی تصور نہیں کرسکتا، بلوچستان کے عمائدین بیٹھیں مل کر بات کریں ہمیں بتائیں وہ کون سی خرابیاں ہیں جنہیں ہم دور کریں گے بات کرنے سے ہی کنبہ خوشحال ہوتا ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس