بنگلا دیش اپوزیشن سیاسی جماعتوں کے لیے سازگار بننے لگا، بنگلا دیشی سپریم کورٹ سب سے بڑی مذہبی پارٹی جماعت اسلامی سے پابندی ہٹالی۔
فرانسیسی خبررساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق بنگلادیش کی سپریم کورٹ نے اتوار کے روز فیصلہ سنایا، جماعت اسلامی کو عام انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت بھی مل گئی۔
کمیشن کے وکیل توحید الاسلام نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس پارٹی کی رجسٹریشن کو قانون کے مطابق بحال کرے، جماعت اسلامی کے وکیل ششیر منیر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے 170 ملین آبادی والے مسلم اکثریتی ملک میں جمہوری، جامع اور کثیر الجماعتی نظام بحال ہو گیا۔

وکیل منیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’’ہمیں امید ہے کہ بنگلادیشی، اپنی نسلی یا مذہبی شناخت سے قطع نظر، جماعت اسلامی کو ووٹ دیں گے، اور پارلیمان تعمیری مباحثوں سے روشن ہوگی۔‘‘
یاد رہے کہ گزشتہ سال اگست میں شیخ حسینہ کو وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد جماعت اسلامی نے 2013 کے ہائی کورٹ کے حکم پر نظر ثانی کی اپیل کی تھی۔ 27 مئی کو جماعت کو بھی سپریم کورٹ نے جماعت کے ایک اہم رہنما اے ٹی ایم اظہر الاسلام کی سزا کو کالعدم قرار دیا تھا۔
اظہر الاسلام کو 2014 میں بنگلادیش کی 1971 کی پاکستان سے آزادی کی جنگ کے دوران عصمت دری، قتل اور نسل کشی کے جرم میں موت کی سزا سنائی گئی تھی۔