امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا، جس میں باہمی تعلقات، تجارتی امور اور ٹیرف سمیت مختلف معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
نجی نشریاتی جیونیوز کے مطابق یہ رابطہ صدر ٹرمپ کی درخواست پر کیا گیا، بیجنگ میں امریکی سفارتخانے نے بھی دونوں رہنماؤں کے درمیان رابطے کی تصدیق کی ہے۔
ترجمان کے مطابق بات چیت کا مقصد عالمی معیشت کو نقصان پہنچانے والے ٹیرف سے متعلق اختلافات کو کم کرنا تھا۔
ٹیلیفونک گفتگو کے دوران چینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ امریکا کو چین کے خلاف کیے گئے منفی اقدامات ختم کرنے چاہئیں، جب کہ دونوں ممالک کو سفارتی، تجارتی، عسکری اور سیکیورٹی تعاون کو فروغ دینا چاہیے۔

صدر شی نے زور دیا کہ دونوں ملکوں کو باہمی غلط فہمیاں ختم کرکے تعاون کو فروغ دینا چاہیے اور تائیوان کے معاملے کو بھی محتاط انداز میں سنبھالنا چاہیے۔
چینی صدر کا مزید کہنا تھا کہ چین-امریکا تعلقات میں مداخلت اور تخریب کاری کی گنجائش نہیں، دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے خدشات کا احترام اور برابری کی بنیاد پر تعلقات رکھنے چاہئیں۔
دوسری جانب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں بتایا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان ڈیڑھ گھنٹے کی بات چیت مثبت رہی۔
انہوں نے کہا کہ تجارتی معاہدے اور نایاب معدنیات کے معاملات پر تفصیلی گفتگو ہوئی اور اب ان معاملات میں کوئی ابہام باقی نہیں رہا۔
مزید پڑھیں: امام کعبہ کا خطبہ حج: ’فلسطین کے دشمن بچوں کے قاتل ہیں، اے اللہ، ان قاتلوں کو تباہ کر دے‘
صدر ٹرمپ نے بتایا کہ دونوں ممالک کی ٹیمیں جلد ملاقات کریں گی اور بات چیت کا زیادہ تر محور تجارت پر ہی رہا، روس، یوکرین یا ایران پر کوئی گفتگو نہیں ہوئی۔
واضح رہے کہ دونوں صدور نے ایک دوسرے کو دوروں کی دعوت بھی دی اور اس ملاقات کے منتظر ہیں۔