آج کے تیز رفتار دور میں جہاں ٹیکنالوجی نے زندگی کے ہر شعبے کو بدل کر رکھ دیا ہے، وہیں صحافت بھی اس انقلاب سے مستثنیٰ نہیں رہی۔ ایک طرف ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، سوشل میڈیا، اور جدید ٹیکنالوجی نے خبریں پھیلانے اور معلومات تک رسائی کو آسان اور فوری بنا دیا ہے، تو دوسری جانب اسی ٹیکنالوجی نے صحافت کو کئی چیلنجز میں بھی مبتلا کر دیا ہے، جیسے جھوٹی خبروں کا پھیلاؤ، سنسنی، اور صحافتی اقدار کا زوال۔
ان ہی سوالات کا جائزہ لیتے ہوئے معروف ٹیلی ویژن اینکر اور تجزیہ کار امیر عباس نے پاکستان میٹرز سے ایک گفتگو میں اظہارِ خیال کیا ہے کہ آیا ٹیکنالوجی صحافت کے لیے ایک نعمت ثابت ہوئی ہے یا یہ اس کی ساکھ اور معیار کے لیے ایک خطرہ بن چکی ہے۔ ان کی گفتگو سننے سے پہلے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ صحافت اور ٹیکنالوجی کا رشتہ کس قدر پیچیدہ، لیکن اثر انگیز بن چکا ہے۔