پنجاب میں اقیلتوں کے تحفظ کے لیے منیارٹی کارڈ کی لانچنگ کے لیے تقریب منعقد کی گئی، جس میں اقلیتی سکھ، ہندو، عیسائی اور دوسرے مذاہب کی برادری کے 50 ہزار خاندانوں کے لیے ہر 3 ماہ 10 ہزار روپے دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
پنجاب حکومت کی طرف سے پاکستان میں اقلیتی برادری کے حقوق کو مد نظر رکھتے ہوئے مالی امداد کے لیے منیارٹی کارڈ پچاس ہزار مستحق خاندانوں میں تقسیم کیے گئے ہیں۔ اس حوالے سے پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے شرکاء سے خطاب کیا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے منیارٹی کارڈ لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقلیتی برادری کی حفاظت اور زندگیوں میں بہتری لانا ہماری ذمہ داری ہے۔ اقلیتی برادری کی حفاظت کا فرض پوری ذمہ داری سے نبھارہی ہوں۔ ان کے جان و مال کو خطرے میں ڈالنے والوں کا راستہ پوری قوت سے روکیں گے۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز نے اقلیتی برادری کو پکے پاکستانی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اقلیتوں کی پہچان یہ نہیں کہ آپ غیر مسلم ہیں بلکہ آپ کی پہچان سچے اور پکے پاکستانی کی ہے۔ پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اقلیتوں کا بھی مساوی کردار ہے۔ اقلیتوں کے لئے کوئی بھی خطرناک صورتحال ہو تو خود نگرانی کرتی ہوں۔

انھوں نے کہا کہ پہلے دن ہی کہا کہ مینارٹی ہمارے لیے سرکا تاج ہیں۔ اقلیتی بہن، بھائی، بزرگوں اور بچوں کو احساس ہو کہ وہ بھی پاکستانی اور پنجابی ہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اقلیتوں کو دوسرے پاکستانیوں کے برابر قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ سیاسی بیان نہیں بلکہ سب کو احساس ہو جائے کہ مینارٹی بھی وطن عزیزکا اتنا ہی حصہ ہیں جتنا دوسرے پاکستانیوں کا ہے۔پاکستان میں اقلیتی نام رکھ دیا گیا ہے جسے میں اتفاق نہیں کرتی۔
وزیر اعلیٰ نے پاکستان میں رہنے والے ہر ایک فرد کو ایک لڑی میں پروئے ہوئے موتیوں کی مانند قرار دیتے ہوئے کہا کہ سب مذاہب ایک مضبوط لڑی میں پروئے ہوئے ہیں۔ سبز ہلالی پرچم بھی سفید رنگ کے بغیر مکمل نہیں ہوتا۔ تقریب میں ہندو، عیسائی سکھ اور دوسرے مذاہب کے لوگ بھی موجود ہیں۔ حقدار کو حق ملنے پر خوشی ہو گی۔
وزیر اعلیٰ نے خطاب میں نبی کریم ؐ کی حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نبی کریم ؐ نے فرمایا جو شخص کسی غیر مسلم پر ظلم کرے گا، حق چھینے گا، طاقت سے زیادہ بوجھ ڈالے گا یا اس کی کوئی چیز اس کی مرضی کے بغیر لے گا تو قیامت کے دن میں اس کے خلاف گواہ بنوں گا۔ اقلیتوں کے بارے میں نبی کریم ؐ کی یہ حدیث اسلام کے اقلیتوں کے بارے میں رویے کا درس ہے۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز نے اپنے والد نواز شریف کی اقلیتوں کے لیے نصحیت بتاتے ہوئے کہا کہ اقلیتوں کے بارے میں میرے والد محمد نواز شریف نے ہمیشہ اقلیت کہنے سے منع کیا۔ اقلیتی تعداد میں تو کم ہونگے مگر پاکستانیت اور انسانیت میں سے کسی سے کم نہیں۔
مریم نواز نے اقلیتوں کے لیے بجٹ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت نے اقلیتی امور کے ڈیپارٹمنٹ کے بجٹ کو بڑھایا ہے۔ مینارٹی کارڈ سے 50ہزار گھرانوں کو ساڑھے 10ہزار روپے ہر 3 ماہ ملے گے۔ ساڑھے 10ہزار رقم کوئی زیادہ نہیں، آئندہ چند سالوں میں اس رقم کو بڑھائیں گے۔ 50 ہزار گھرانوں کو 75ہزار گھرانوں تک لیکر جائیں گے۔ اقلیتی برادری کے لئے سالانہ ترقیاتی بجٹ میں 60فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ اقلیتی برادری کے عبادت گاہوں کو سجائیں گے۔ اقلیتی برادری کے محلوں اور مذہبی مقامات کو بھی ترقی دے رہے ہیں۔ مسیحی برادری کے لئے قبرستان چند ماہ میں تیار ہوجائے گا۔
پنجاب حکومت کی طرف سے اقلیتوں کے لیے اس اقدام کا اقلیتی برادری کی طرف سے خیر مقدم کیا گیا اور پنجاب حکومت کی طرف سے مزید اقلیتی برادری کے لیے اقدامات کرنے کی یقین دہائی کرائی گئی۔
واضح رہے کہ 25 دسمبر 2024 کو مریم نواز مریم آباد ( لاہور) کرسمس منانے کے لیے عیسائی برادری سے یکجیتی کرنے کے لیے گئی تھی اور وہاں پر انھوں نے تقریب میں کیک کاٹا تھا۔ اس تقریب میں مریم نواز نے منیارٹی کارڈ کی یقین دہائی کرائی تھی جسے لاؤنچ کرنے کے لیے تقریب منعقد کی گی۔