Follw Us on:

حکومت کا مہنگائی میں کمی کا دعویٰ جھوٹا ہے، پی ٹی آئی

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Web image template (17)
ایک فرد کے بیرون ملک جانے پر اوسطاً 40 لاکھ روپے خرچ ہوتا ہے۔ (فوٹو: پاکستان میٹرز)

سینئر رہنما پاکستان تحریکِ انصاف و اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں 2022 کے مقابلے میں 50 سے 100 فیصد تک اضافہ ہو چکا ہے، حکومت کس بنیاد پر مہنگائی میں کمی کا دعویٰ کر رہی ہے؟

خیبرپختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں ترجمان پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھا کہ حکومت صرف سیاسی بچاؤ کے لیے لیبر فورس سروے جاری نہیں کر رہی، جب کہ اب تک 32 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک فرد کے بیرون ملک جانے پر اوسطاً 40 لاکھ روپے خرچ ہوتا ہے، یوں ملک سے 48 ارب ڈالر یعنی 13 ہزار ارب روپے باہر جا چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب پی ٹی آئی کی حکومت گئی تو شرح نمو 6 فیصد سے زائد تھی، آج یہ حکومت آئی ایم ایف سے ساڑھے 7 ارب ڈالر مانگ رہی ہے، جب کہ خود پاکستانی 48 ارب ڈالر ملک سے باہر لے گئے۔

عمر ایوب نے کہا کہ عوام کو وزیرخزانہ کی باتوں سے نہیں بلکہ بڑھتی مہنگائی اور غربت سے پریشانی ہے۔ آج 11 کروڑ سے زائد پاکستانی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، جب کہ رواں مالی سال ریونیو شارٹ فال 1250 ارب روپے تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ترقیاتی منصوبوں پر کام نہ ہونے کے برابر کر رہی ہے۔ 1400 ارب روپے کے پی ایس ڈی پی میں سے صرف 32 فیصد یعنی 438 ارب روپے خرچ ہوئے، جب کہ پلاننگ منسٹری نے اپنے بجٹ کا 80 فیصد ضائع کر دیا۔

Whatsapp image 2025 06 09 at 6.17.46 pm
عوام کو وزیرخزانہ کی باتوں سے نہیں بلکہ بڑھتی مہنگائی اور غربت سے پریشانی ہے۔ (فوٹو: پاکستان میٹرز)

قائد حزبِ اختلاف نے ایران سے اسمگل ہونے والے تیل کے معاملے پر بھی سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ جو مقدار اسمگل کی جاتی ہے، اس کے لیے سال میں 72 ہزار سے زائد اٹھارہ ویلر آئل ٹینکرز درکار ہوتے ہیں، کسٹمز حکام کی ملی بھگت کے بغیر اتنی بڑی اسمگلنگ ممکن نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت فی لیٹر پیٹرول پر 32 فیصد لیوی عائد ہے، جسے بڑھا کر 100 روپے فی لیٹر تک لے جانے کا منصوبہ ہے، جب کہ مارچ 2022 میں پی ٹی آئی حکومت میں یہ لیوی صرف 13.3 فیصد یعنی 20 روپے فی لیٹر تھی۔

توانائی کے بحران پر بات کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اس وقت 7000 میگاواٹ بجلی اضافی موجود ہے مگر مہنگی ہونے کے باعث لوگ خریدنے سے قاصر ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی دور میں 80 فیصد فیڈرز لوڈشیڈنگ فری تھے اور سرکلر ڈیٹ کم ہو کر تقریباً 5 ارب روپے ماہانہ رہ گیا تھا، مگر اب یہ 2400 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ گیس کے شعبے میں سرکلر ڈیٹ 2300 ارب روپے ہو چکا ہے جبکہ بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کو 2140 ارب روپے کی کیپیسٹی پیمنٹس دینی ہیں۔

مزید پڑھیں: سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 500 فیصد نہیں، کم از کم 50 فیصد اضافہ کیا جائے، پیپلز پارٹی

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ سرکاری ادارے بیچنے کی بات کر رہے ہیں، لیکن اس معاشی بحران میں کون سرمایہ کاری کرے گا؟ رائٹ سائزنگ کا دعویٰ کیا جاتا ہے، جب کہ لوگ بھوک کا شکار ہیں۔

پیپلز پارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ کے پانی کے معاملے پر زرداری اور بلاول نے صوبے کے عوام کے ساتھ دھوکہ کیا ہے، مگرمچھ کے آنسو بہانے والوں نے عوام کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔

عمر ایوب نے دعویٰ کیا کہ خیبرپختونخوا میں حالیہ کرپشن اسکینڈلز پی ٹی آئی حکومت کے دور کے نہیں بلکہ نگران حکومت کے زمانے کے ہیں، جن میں اے این پی اور پی ڈی ایم کی جماعتیں شامل تھیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس