وفاقی حکومت نے مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے انکم ٹیکس کی شرح میں کمی کا اعلان کر دیا ہے۔ حکومت کے اس فیصلے کے بعد تنخواہ دار افراد کو ماہانہ بنیادوں پر قابلِ قدر ریلیف ملے گا۔
نئے بجٹ میں 50 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ والوں پر کوئی ٹیکس عائد نہیں ہوگا، جب کہ 1 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر اب صرف 2,500 روپے سالانہ ٹیکس دینا ہوگا، جو پچھلے سال 6,000 روپے تھا۔ اس طرح ہر ماہ 292 روپے کا ریلیف ملے گا۔
1 لاکھ 50 ہزار روپے تنخواہ پر اب سالانہ ٹیکس 72,000 روپے ہوگا جو پچھلے سال 1,20,000 روپے تھا، یعنی ماہانہ 4,000 روپے کی بچت ہوگی۔
اسی طرح 2 لاکھ روپے ماہانہ کمانے والوں کا ٹیکس بھی کم ہو کر 13,500 روپے ماہانہ رہ گیا ہے، جو کہ پچھلے سال 19,167 روپے تھا۔

نئے بجٹ کے مطابق تنخواہ جتنی زیادہ ہوگی، ریلیف بھی اتنا ہی زیادہ ہوگا۔ 5 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ والے افراد کو ماہانہ 8,000 روپے کا ریلیف دیا گیا ہے، جب کہ 10 لاکھ روپے تنخواہ پر یہ ریلیف 13,958 روپے تک پہنچ جاتا ہے۔ سب سے زیادہ تنخواہ یعنی 30 لاکھ روپے ماہانہ لینے والوں کو ماہانہ 16,888 روپے کا فائدہ ہوگا۔
مزید پڑھیں: بجٹ 2025-26: عوام، دفاع، پنشن اور سبسڈی، کس کے حصے میں کتنی رقم آئی؟
واضح مجموعی طور پر سالانہ بنیاد پر دیکھا جائے تو سال 2025 میں حکومت نے تنخواہ دار طبقے سے 13 ارب 5 کروڑ روپے کا ٹیکس وصول کیا، جب کہ نئے بجٹ میں یہ تخمینہ 12 ارب 84 کروڑ روپے رکھا گیا ہے، یعنی 20 کروڑ روپے کی کمی۔