پائی نیٹ ورک کے مقامی کرنسی “پائی کوائن” کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک نیا دعویٰ گردش کر رہا ہے، جس کے مطابق بینکوں نے اس کی “گلوبل کنسینسس ویلیو” (جی سی وی) کو تسلیم کر لیا ہے۔ یہ ویلیو 314,159 امریکی ڈالر فی پائی مقرر کی گئی ہے، جو کہ ریاضیاتی عدد (پائی) سے متاثر ہو کر منتخب کی گئی ہے۔ تاہم، اس دعوے کی حقیقت پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
گلوبل کنسینسس ویلیو (جی سی وی) ایک کمیونٹی کی تجویز کردہ قیمت ہے، جو پائی نیٹ ورک کے صارفین نے متفقہ طور پر 314,159 امریکی ڈالر فی پائی مقرر کی ہے۔ یہ قیمت مارکیٹ کی حقیقی طلب و رسد سے آزاد ہے اور صرف کمیونٹی کی خواہشات پر مبنی ہے۔ پائی نیٹ ورک کے بانیوں نے اس قیمت کی سرکاری طور پر حمایت نہیں کی ہے، اور نہ ہی یہ کسی مالیاتی ادارے یا بینک کی جانب سے تسلیم شدہ ہے۔

اب تک کسی بھی بینک یا مالیاتی ادارے نے پائی کوائن کی (جی سی وی) ویلیو کو تسلیم کرنے کا اعلان نہیں کیا ہے۔ اگرچہ کچھ کاروباری ادارے جیسے کہ چین میں (بی وائے ڈی) آٹو سروسز اور امریکہ میں (کیوب موٹرز)نے پائی کوائن کو ادائیگی کے طور پر قبول کیا ہے، لیکن یہ لین دین (جی سی وی) پر مبنی نہیں ہیں۔ یہ لین دین مارکیٹ کی موجودہ قیمتوں پر مبنی ہیں اور (جی سی وی) کے دعووں سے کوئی تعلق نہیں رکھتے۔
پائی نیٹ ورک کی کمیونٹی نے (جی سی وی) کو ایک علامتی قیمت کے طور پر اپنایا ہے، جس کا مقصد پائی کوائن کی قدر و قیمت کو بڑھانا ہے۔ کمیونٹی کے بعض ارکان نے اس قیمت کو “ڈبل ویلیو موومنٹ” کے تحت پرائیویٹ لین دین میں استعمال کرنے کی کوشش کی ہے، لیکن یہ اقدامات مارکیٹ کی حقیقی قیمتوں سے متصادم ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ (جی سی وی) کی قیمت حقیقت سے بعید ہے۔ اگر پائی کوائن کی قیمت 314,159 امریکی ڈالر فی پائی ہو تو اس کا مارکیٹ کیپ 31.4 کوڈریلیئن ڈالر تک پہنچ جائے گا، جو کہ عالمی معیشت کی مجموعی مالیت سے کئی گنا زیادہ ہے۔
اب تک کسی بھی حکومت یا مالیاتی ادارے نے پائی نیٹ ورک یا اس کی (جی سی وی) ویلیو کو تسلیم کرنے کا اعلان نہیں کیا ہے۔ پاکستان میں بھی اس حوالے سے کوئی سرکاری مؤقف سامنے نہیں آیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پائی کوائن کی حقیقی قیمت مارکیٹ کی طلب و رسد پر منحصر ہوگی، نہ کہ کمیونٹی کی تجویز کردہ قیمت پر۔