انڈیا کی ریاست گجرات کے شہر احمدآباد میں آج دوپہر کے وقت سردار ولبھ بھائی پٹیل انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب لندن جانے والے ایئر انڈیا کے مسافر طیارے کو دلخراش حادثہ پیش آیا، جس میں تقریباً 242 افراد سوار تھے اور تقریباً 200 سے زائد ہلاک ہوچکے ہیں، جب کہ ایک مسافر معجزاتی طور پر بچ نکلا۔
انڈین میڈیا کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والے مسافر طیارے میں متعدد وی آئی پیز بھی سوار تھے۔ حادثے کا شکار ہونے والا طیارہ بوئنگ 787 ڈریم لائنر تھا، فلائٹ نمبر اے آئی 117 احمد آباد سے لندن کے گیٹ وِک ایئرپورٹ جارہا تھا۔
فلائٹ ریڈار کے ڈیٹا کے مطابق طیارہ اس وقت حیدرآباد ایئرپورٹ کے قریب ٹیکسی کر رہا تھا، جب وہ ریڈار سے غائب ہو گیا۔
مقامی حکام کے مطابق طیارے کے ملبے کی تلاش کا عمل جاری ہے۔ حادثے کی وجہ سے متعلق فی الوقت کوئی تصدیق شدہ معلومات دستیاب نہیں۔ حکام نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے تاکہ طیارے کے گرنے کی ممکنہ وجوہات کا تعین کیا جا سکے۔ ایوی ایشن ریگولیٹر اور دیگر تکنیکی ادارے جائے حادثہ پر موجود ہیں۔
گلوبل اسٹیٹیکس کے مطابق حادثے کے شکار مسافر طیارے میں سوار افراد میں سے 169 افراد کا تعلق انڈیا سے ہے، 53 برٹش شہری ہیں، سات کا تعلق پرتگال سے ہے، جب کہ ایک کینیڈین شہری ہے۔ ان کے علاوہ اسٹاف کے 10 افراد اور دو پائلٹس بھی ہیں۔
انڈین نشریاتی ادارے سی این این نیوز-18 کے مطابق طیارہ بی جے میڈیکل کالج کے ہاسٹل کی کینٹین پر گرا، جس کے نتیجے میں کئی میڈیکل طلبہ بھی مارے گئے۔
انڈیا میڈیا کے مطابق حادثے کا شکار طیارے میں تقریباً 241 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جب کہ ایک مسافر معجزاتی طور پر حادثے میں زندہ بچ نکلا ہے۔
احمد آباد کے پولیس کمشنر جی ایس ملک نے خبر رساں ادارے اے این آئی کو بتایا کہ بوئنگ 787-8 ڈریم لائنر فلائٹ میں سیٹ 11A پر ایک مسافر اس حادثے میں زندہ بچ گیا ہے، جو کہ اس وقت اسپتال میں زیرِ علاج ہے۔
ایئر انڈیا کی جانب سے شیئر کیے گئے فلائٹ کے ڈیٹا سے پتا چلتا ہے کہ سیٹ 11A پر سوار مسافر وشواش کمار رمیش تھے جو برطانوی شہری ہیں۔

انڈین میڈیا کا کہنا ہے کہ انھوں نے وشواش سے ہسپتال میں بات کی ہے۔ اس زندہ بچ جانے والے مسافر نے میڈیا سے اپنا بورڈنگ پاس شیئر کیا، جس پر ان کا نام اور سیٹ نمبر 11A درج تھی۔
وشواش کمار کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا’ٹیک آف کے تیس سیکنڈ بعد ایک زوردار آواز آئی اور پھر طیارہ گر کر تباہ ہو گیا۔ یہ سب بہت جلدی میں ہوا۔‘
ایئرانڈیا نے تصدیق کی ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والے مسافر طیارے میں گجرات کے سابق وزیرِاعلیٰ وجے روپانی بھی سوار تھے۔
68 برس کے وجے روپانی نے 2016 سے 2021 تک مغربی انڈین ریاست کے وزیر اعلیٰ کے طور پر خدمات انجام دیں، وہ حکمران جماعت بی جے پی کے رکن تھے۔ انڈیا کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے احمد آباد طیارہ حادثے میں گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ وجے روپانی کی ہلاکت پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔

ایئر انڈیا اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے تاحال کوئی تفصیلی بیان جاری نہیں کیا گیا۔
دوسری جانب انڈین وزارت شہری ہوا بازی نے حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابتدائی تحقیقات جاری ہیں اور تفصیلات جلد جاری کی جائیں گی۔
انڈین وزارتِ ہوا بازی کی جانب سے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر کہا گیا ہے کہ احمد آباد ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشنز کا آغاز آج 12 جون 2025 کو شام 4:05 بجے (انڈین اسٹینڈرڈ ٹائم) سے کر دیا گیا ہے۔ ایئرپورٹ اب دوبارہ فعال ہے اور فلائٹ سیفٹی پروٹوکولز کو مکمل احتیاط کے ساتھ نافذ کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ ریسکیو اور سرچ آپریشن جاری ہے، جب کہ طیارے میں سوار مسافروں کی حالت کے بارے میں تاحال کوئی باضابطہ تصدیق سامنے نہیں آئی۔ حکومت نے جائے حادثہ پر ایمرجنسی ٹیمیں تعینات کر دی ہیں اور مسافروں کے اہل خانہ سے رابطے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
انڈین خبر رساں ایجنسی اے این آئی کی جانب سے ایکس پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں احمد آباد میں ائیر انڈیا کی پرواز 171 کے کریش ہونے والے مقام سے ملبہ نکالتے ہوئے امدادی ٹیموں کو دیکھاجا سکتا ہے۔
#WATCH | Multiple agencies involved in rescue and relief operations at the Air India plane crash site in Ahmedabad; Debris with smoke emanating lies spread across the site pic.twitter.com/JZIKERPqHa
— ANI (@ANI) June 12, 2025
عالمی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق انڈیا کی فیڈریشن آف آل انڈیا میڈیکل ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ایئر انڈیا کے طیارے کو پیش آنے والے حادثے کے بعد میڈیکل کے 50 سے 60 کے قریب طلبا کو ہسپتال میں طبی امداد کے لیے پہنچایا گیا ہے۔
فیڈریشن آف آل انڈیا میڈیکل ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ میڈیکل کے پانچ طلبا تاحال لاپتہ ہیں، جب کہ دو شدید زخمیوں کو انتہائی نگہداشت یونٹ میں رکھا گیا ہے۔حکام کے مطابق ڈاکٹروں کے چند رشتہ دار بھی لاپتہ ہیں۔
یاد رہے کہ حکام کا کہنا ہے کہ مسافر طیارہ ڈاکٹروں کے ایک ہاسٹل پر گِرا تھا۔
سابق وزیرخارجہ پاکستان بلاول بھٹو زرداری نے طیارہ حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے، انہوں نے ’ایکس‘ پر پوسٹ کی ہے کہ’ احمد آباد میں اچانک طیارہ گرنے کی خبرسن کربہت افسوس ہوا‘۔
Saddened to hear a tragic incident occurred earlier today. Where an Air India flight with approximately 240 passengers crashed shortly after takeoff near Ahmedabad, India. I express my profound condolences to the people of India.
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) June 12, 2025
پاکستان کے وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے ایکس پر لکھا کہ آج احمد آباد کے قریب ایئر انڈیا کی فلائٹ AI171 کے المناک حادثے سے ہمیں بہت دکھ ہوا ہے۔ ہماری دلی تعزیت اس میں سوار تمام افراد کے اہل خانہ اور پیاروں کے ساتھ ہے۔ ہمارے خیالات اور دعائیں ان تمام متاثرین کے ساتھ ہیں۔
We are deeply saddened by the tragic crash of #AirIndia Flight AI171 near Ahmedabad today. Our heartfelt condolences go out to the families and loved ones of all aboard. Our thoughts and prayers are with all those affected.
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) June 12, 2025
سابق وزیراعظم و قائد پاکستان مسلم لیگ ن (پی ایم ایل این) میاں محمد نواز شریف نے ایکس پر کہا ہے کہ احمد آباد میں ایئر انڈیا کے ہوائی جہاز کے المناک حادثے میں قیمتی جانیں ضائع ہونے والوں کے خاندانوں کےلیے میری دل تعزیت ہے۔ یہ تباہ کن نقصان سرحدوں سے ماورا ہے اور ہمیں ہماری مشترکہ انسانیت کی یاد دلاتا ہے۔ وزیر اعظم مودی اور ہندوستان کے لوگوں سے میری گہری ہمدردی ہے۔
My heartfelt condolences to the families of the precious lives lost in the tragic Air India plane crash in Ahmedabad. This devastating loss transcends borders and reminds us of our shared humanity. My deepest sympathies to Prime Minister Modi and the people of India.
— Nawaz Sharif (@NawazSharifMNS) June 12, 2025