ملک بھر میں اس وقت شدید گرمی کی لہر جاری ہے، جس کے باعث محکمہ موسمیات نے ہیٹ ویو الرٹ جاری کر دیا ہے۔
الرٹ کے مطابق رواں ہفتے کے دوران درجہ حرارت معمول سے 5 سے 7 ڈگری سینٹی گریڈ زائد رہنے کا امکان ہے، جب کہ کسی بھی مقام پر بارش کی پیش گوئی نہیں کی گئی۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ گرمی کی شدت آئندہ ایک ہفتے تک جاری رہ سکتی ہے، جس سے شہریوں کی صحت اور روزمرہ زندگی بری طرح متاثر ہو سکتی ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے کئی شہروں میں شدید گرمی ریکارڈ کی گئی۔ بھکر اور جیکب آباد میں درجہ حرارت 49 ڈگری، جب کہ سرگودھا، گوجرانوالہ، حافظ آباد اور سبی میں 48 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ لاہور میں درجہ حرارت 42 ڈگری تھا، تاہم محسوس کی جانے والی گرمی کی شدت 46 ڈگری تک پہنچ گئی۔
ماہرین صحت نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر دھوپ میں نکلنے سے گریز کریں، ڈھیلے ڈھالے کپڑے پہنیں، زیادہ سے زیادہ پانی پیئیں اور ٹھنڈی و سایہ دار جگہوں پر قیام کریں۔
لاہور، کراچی، پشاور اور کوئٹہ سمیت بڑے شہروں کے اسپتالوں میں ہیٹ ویو سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تمام ایمرجنسی سروسز اور پانی کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔
ادھر ماحولیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ شہروں میں درختوں کی کمی، بے ہنگم تعمیرات اور کنکریٹ کے پھیلاؤ نے گرمی کی شدت کو مزید بڑھا دیا ہے۔ لاہور جیسے بڑے شہر کو “کنکریٹ جنگل” قرار دیا جا رہا ہے، جہاں درختوں کی جگہ بلند عمارتوں نے لے لی ہے۔
محکمہ موسمیات نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ حکومتی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے گرمی سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر اختیار کریں، تاکہ ممکنہ انسانی نقصانات سے بچا جا سکے۔