ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کو تہران اور ایران کی جوہری تنصیبات پر ہونے والے مہلک حملوں کے سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے ایک ایسا جرم کیا ہے جس کا نتیجہ انتہائی سخت اور تکلیف دہ ہوگا، اور یہ انجام یقینی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان حملوں سے اسرائیل کی قبیح فطرت کا پتا چلتا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر نے کہا ہے کہ اس حملے سے اسرائیل نے اپنے لیے ’تلخ قسمت‘ کا انتخاب کیا، جس کا سامنا اسے کرنا ہی پڑے گا۔
That [Zionist] regime should anticipate a severe punishment .By God’s grace, the powerful arm of the Islamic Republic’s Armed Forces won’t let them go unpunished.
— Khamenei.ir (@khamenei_ir) June 13, 2025
اسرائیل نے جمعہ کی صبح ایرانی دارالحکومت پر حملہ کیا، جس سے شہر دھماکوں سے گونج اُٹھا، اسرائیلی حکام کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے ایران کے جوہری اور فوجی مراکز کو نشانہ بنایا ہے۔ یہ حملے ایک ایسے وقت میں کیے گئے جب ایران کا جوہری پروگرام تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور اس پر عالمی سطح پر تشویش بڑھ گئی ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ان کے ملک نے اپنی بقا کے لیے یہ کارروائی کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اب ایک فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکا ہے اور اس نے ایران کے جوہری پروگرام کے مرکزی حصے پر حملہ کیا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایران کے نطنز شہر میں موجود اہم جوہری تنصیبات اور بیلسٹک میزائل پروگرام کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کے فوجی آپریشن کا مقصد ان سائنسدانوں کو ختم کرنا تھا جو ایران میں ایٹمی ہتھیار بنانے پر کام کر رہے تھے۔
اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی حملے میں ایرانی یورینیم افزودگی کے ایک اہم مقام کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ ادارے نے کہا کہ وہ اس صورتحال کا بغور جائزہ لے رہا ہے اور نظنز میں موجود جوہری تنصیبات پر حملے کی تصدیق کرتا ہے۔