ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بعد عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق اسرائیل کی جانب سے ایران پر فضائی حملے کے بعد تیل کی عالمی قیمتوں میں 7 فیصد تک کا اضافہ ہوا ہے۔
اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں اچانک بڑھ گئیں۔ یہ اضافہ اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا، جس کی اطلاع مختلف عالمی میڈیا اداروں نے کو دی۔
عالمی میڈیا کے مطابق، پیش رفت ایران اور اسرائیل کے درمیان ہوئی، جبکہ اس کے اثرات عالمی سطح پر تیل کی منڈی میں دیکھے گئے۔

ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی اور عسکری کارروائیوں کے خدشے کے باعث سرمایہ کاروں میں بے چینی پیدا ہوئی، جس کے نتیجے میں تیل کی طلب میں اضافہ اور رسد کے ممکنہ متاثر ہونے کے خدشے نے قیمتوں کو اوپر کی جانب دھکیل دیا۔
مزید پڑھیں: ایران پر اسرائیل کا حملہ، اسلامی ممالک کہاں کھڑے ہیں؟
رپورٹس کے مطابق برینٹ خام تیل کی قیمت میں 7.4 فیصد اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد اس کی نئی قیمت 74.46 امریکی ڈالر فی بیرل ہو گئی ہے۔ اسی طرح امریکی کروڈ آئل کی قیمت میں 5.7 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور اب یہ 73.15 امریکی ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہے۔
توانائی کے ماہرین کے مطابق خطے میں کشیدہ صورتحال کے باعث آئندہ دنوں میں تیل کی قیمتوں میں مزید اتار چڑھاؤ کا امکان ہے۔ مارکیٹ میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگر صورتحال مزید خراب ہوئی تو تیل کی رسد متاثر ہو سکتی ہے۔ تاحال کسی عالمی ادارے یا حکومت کی جانب سے تیل کی رسد متاثر ہونے کی باضابطہ تصدیق نہیں کی گئی، تاہم مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال برقرار ہے۔