Follw Us on:

آن لائن تعلیم: ٹیکنالوجی نے سیکھنے کو کیسے بدلا؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

اگر آپ اپنے گھر میں بیٹھے پوری دنیا کی خبروں کو سن سکتے ہیں، دنیا کے کسی بھی ملک میں بیٹھے اپنے دوست سے بات کر رہے ہیں تو آپ ڈیجیٹل دنیا میں جی رہے ہیں۔ زیادہ دور کی بات نہیں جب ٹیکنالوجی ہماری زندگیوں کا حصہ نہیں بنی تھی لیکن جب سے ٹیکنالوجی آئی ہے اس نے ہماری زندگیوں میں حقیقی معنوں مین انقلاب برپا کیا ہے۔

سائنس اور ٹیکنالوجی نے ہمیشہ سے انسان کو ترقی کی نئی راہیں نکالنے میں مدد فراہم کی ہے۔ چاہے وہ شعبہِ صحت ہو یا شعبہِ تعلیم، یا کوئی بھی اور میدان، ٹیکنالوجی نے ہمیشہ انسان کا ہاتھ پکڑا اور نئی بلندیوں پر پہنچایا۔ حالیہ برسوں میں تعلیم کے شعبے میں ٹیکنالوجی کی مدد سے کافی مثبت تبدیلیاں آئی ہیں۔

جہاں پہلے زمانے میں  صرف کچھ طالب علموں اور ایک استاد کے ہونے سے کلاس روم  بنتا تھا۔  استاد کا کام صرف لیکچر دینا اور طالب علموں کے سوالوں کا جواب دینا ہوتا تھا۔ طالب علموں کے لیےصرف کلاس روم ہی پڑھنے کا ذریعہ ہوتا تھا۔ اس وقت کتب خانے اتنے عام اور معیاری نہیں ہوتے تھے۔ صرف کچھ ہی  لوگوں کو کتب خانے تک جانے کی اجازت ہوتی تھی۔

اس وقت چھاپا خانہ کی ایجاد نہیں ہوئی تھی۔ جوہن گٹن برگ نے 1440 میں چھاپا  خانہ ایجاد کیا۔ چھاپا خانے کی ایجاد نے تعلیم میں انقلاب برپا کر دیا۔ کتابیں تیزی سے چھپنے  لگی اور لوگوں تک رسائی آسان ہوگئی۔  اسی وجہ سے یورپ میں نشاتہِ ثانیہ کا دور شروع ہوا۔

حالیہ دور میں آن لاین  تعلیمی نظام طالب علموں کی بہت سی مشکلات حل کرتا دیکھائی دیتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ آن لائن  تعلیمی نظام طالب علموں کو مزید سہولیات دیتا ہے۔ کتابوں، خبروں، اور انسائیکلوپیڈیا ویب سائیٹس کی آسان دستیابی تعلیمی نظام کو پراثر بناتا ہے۔

اس کے علاوہ مختلف اقسام کی تعلیمی ایپس جیسا کہ دولینگو ، یودیمی، کوئزلٹ، اور خان اکیڈمی طالب علموں کو پڑھنے کے لیے بہترین مواد مہیا کرتی ہیں۔ طالب علم  گھر بیٹھے ان تمام ایپس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ زوم اور  گوگل میٹ جیسی ایپس استعمال کر کے تمام طالب علم آن لائن کلاس سے جڑ سکتے ہیں۔ سکول کے سخت اور تھکا دینے والے اوقات کار سے اب طالب علموں کو آزادی مل سکتی ہے، جوس کی وجہ سے طالب علموں کو تفصیل سے پڑھنے میں دشواری کا سامنا ہوتا تھا۔

زوم اور  گوگل میٹ جیسی ایپس استعمال کر کے تمام طالب علم آن لائن کلاس سے جڑ سکتے ہیں۔(فوٹو: بزنس وائر)

ہر طالب علم ایک جیسی صلاحیت کا مالک نہیں ہوتا ہے۔ کچھ طالب علم پڑھ کر زیادہ بہتر سمجھ سکتے ہیں جب کے کچھ طالب علم ویڈیوز  دیکھ کر بہتر سمجھ سکتے ہیں۔ آن لائن  تعلیمی نظام اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ہر طالب علم کو اس کی صلاحیتوں اور دلچسبی کے مطابق  تعلیم ملے۔ تعلیمی ایپس اور  ویب سائیٹس پڑھنے کے لیے اور ویڈیوز دونوں اقسام کا مواد مہیا کرتی ہیں۔ یہ طالب علموں کی ذاتی نوعیت کو مدِظر رکھتے ہوئے  ان کو پڑھنے کا تجربہ فراہم کرتی ہیں جس سے انہیں سمجھنے اور بیان کرنے میں آسانی ہوتی ہے۔

ٹیکنالوجی کے آنے سے جہاں پر طالب علموں کی معلومات تک رسائی آسان ہوئی ہے وہی پہ کلاس روم کا ماحول بھی اس بات پہ زور دیتا  ہے کہ طالب علموں  کے لیے پڑھنے کا ماحول سازگار رہے۔ اب طالب علم بغیر کسی مسلے کے آرام سے بہترین تعلیم حاصل کرسکتے ہیں۔

کچھ طالب علم پڑھنے کے دوران دلچسبی کھو دیتے ہیں۔ آن لائن تعلیمی گیمز ایسے مسائل کو حل کرتی ہیں۔ آن لائن تعلیمی گیمز کو کھیل کر طالب علم مصروف اور لطف اندوز محسوس کرتے ہیں۔ یہ گیمز طالب علموں کو پڑھنے کی مزید تحریک بھی دیتی ہیں۔

ٹیکنالوجی کے آنے سے نہ صرف تعلیمی آسانی کے لیے تعلیمی ایپس اور ویب سائیٹس ایجاد ہوئی ہیں بلکہ ٹیکنالوجی کے آنے سے پڑھائی کے عمل میں بھی انقلاب برپا ہوا ہے۔ مختلف اقسام کے آلات ایجاد ہوئے جن میں کچھ مندرجہ ذیل ہیں

ڈیسک ٹاپس اور لیپ ٹاپ

دور سے تعلیم حاصل کرنا

پروجیکٹر

الیکٹرانک وائٹ بورڈز

ورچوئل فیلڈ ٹرپس

فلپڈ لرننگ

مزیدبراں، اگر ٹیچرز طالب علموں کی کارکردگی دیکھنا چاہیں تو آن لائن طریقوں سے کار کردگی جانچ سکتے ہیں۔ آن لائن طریقے طالب علموں کے مسائل کو سمجھتے ہوئے ان کا حل بھی تجویز کرتے ہیں۔

حالیہ دور میں سب سے بڑا انقلاب مصنوئی ذہانت کی آمد سے آیا ہے۔ چیٹ جی پی ٹی اور جیمینی جیسی ایپس طالب علموں کو تفصیل سے ان کے سوالات کے جوابات دیتی ہیں۔ یہ ایپس تمام اقسام کی ریاضی کی مشکلات حل کرتی ہیں، دستاویزات بنانا اور نئی چیزیں بنانا بھی آسانی سے ممکن بناتی ہیں۔ یہ ایپس تصاویر، ویڈوز، اور انفوگرافکس بھی بنا سکتی ہیں۔ طالب علم ان تمام ذرائع کو بروئے کار لاتے ہوئے آن لائن تعلیمی نظام سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس