ملک کے حالیہ بجٹ میں جہاں ایک جانب دفاعی اخراجات میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، وہیں دوسری جانب تعلیم، صحت اور ترقیاتی منصوبوں سمیت کئی اہم شعبوں کے لیے مختص فنڈز میں کمی کی گئی ہے۔
یہ مالیاتی توازن ایک ایسی صورتحال کو جنم دے رہا ہے جہاں قومی سلامتی کو تو ترجیح دی گئی ہے، مگر عوامی فلاح و بہبود کے کئی اہم شعبے مالی دباؤ کا شکار ہو گئے ہیں۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا دفاعی ضروریات کے ساتھ ساتھ سماجی و معاشی ترقی کو یکساں اہمیت دی جا رہی ہے؟