Follw Us on:

اسرائیلی حملوں میں امریکا برابر کا شریک، اس کا خمیازہ بھگتنا ہوگا، ایران

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Abbas iraqchi
عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ اسرائیل پر جوابی حملہ عالمی قوانین کے مطابق اپنے دفاع میں کیا۔ (فوٹو: بزنس ریکارڈر)

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ اسرائیل کے حملوں میں امریکا برابر کا شریک ہے اور اس کا خمیازہ بھگتنا ہوگا۔

تہران میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ اسرائیل پر جوابی حملہ عالمی قوانین کے مطابق اپنے دفاع میں کیا، ایران نے اسرائیل کے فوجی اور اقتصادی اہداف کو نشانہ بنایا۔

ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا نے ایران کو مکتوب بھیج کر اسرائیلی حملے میں شریک نہ ہونےکا دعویٰ کیا ہے، اسرائیل کے حملوں میں امریکا برابر کا شریک ہے اور اس کا خمیازہ بھگتنا ہوگا، عالمی برادری ایران پر جاری اسرائیلی حملوں کی مذمت کرے۔

مزید پڑھیں: دیرینہ دوست سے جانی دشمن تک کا سفر: ایران-اسرائیل تعلقات کا خونریز انجام یا نئے باب کی شروعات؟

 ان کا کہنا تھا کہ فارس گیس فیلڈ پر اسرائیل کا حملہ خطرناک عمل تھا، ایران پر اسرائیلی حملہ امریکا کے آشیرباد کے بغیر ناممکن تھا، امریکا کے اسرائیلی حملوں کی پشت پناہی کے ثبوت موجود ہیں۔

Abbas iraqchi.
ایرانی وزیر خارجہ نےکہا کہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی ایران کے نطنز  ریکٹر  پر اسرائیلی حملےکی مذمت کرے۔ (فوٹو: بزنس ریکارڈر)

عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے خلاف جنگ کو ایران دیگر ممالک تک توسیع کرنےکا خواہاں نہیں لیکن اگر مجبور کیا گیا تو ایران جنگ کو دیگر ممالک تک بڑھانے پر غور کرسکتا ہے، ایران اپنا دفاع کر رہا ہے، جو اس کا اصولی حق ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی ایران کے نطنز ریکٹر  پر اسرائیلی حملےکی مذمت کرے، ایران کسی ایسے معاہدےکا حصہ نہیں بنےگا، جو اسے جوہری توانائی کے حصول سے روکے، اسرائیل نے اہم ایرانی عہدیدار شہید کرکے جوہری مذاکرات سبوتاژ کرنےکی کوشش کی، یورینیم کی A فزودگی 60 فیصد سے زیادہ کرنےکا عمل جاری رکھا جائےگا۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ اگر امریکا پر حملہ کیا تو اس کی افواج پوری طاقت کے ساتھ جواب دیں گی۔

اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اسرائیل کے ایران پر حملےکا حوالہ دیتے ہوئے ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اس حملے میں امریکا کا کوئی کردار نہیں ہے۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر ہم پر ایران کی طرف سے کسی بھی طرح کا حملہ کیا گیا تو امریکی مسلح افواج پوری طاقت سے اس سطح کا حملہ کرےگی جو پہلےکبھی نہیں دیکھا گیا۔

ایرانی تھنک ٹینک ’ڈپلو ہاؤس‘ کے ڈائریکٹر حامد رضا غلام زادہ کا کہنا ہے کہ ’برطانیہ کا خطے میں لڑاکا طیارے بھیجنے کا مطلب یہ نہیں کہ وہ مداخلت کر رہے ہیں لیکن لڑائی میں شامل ہونے کی صورت میں وہ یقیناً ایران کے لیے ایک جائز ہدف ہوں گے۔ ایران کا مؤقف اس بار بالکل واضح ہے۔‘

حامد رضا غلام زادہ نے لورا کوئنسبرگ کے سنڈے پروگرام میں گفتگو کی ہے۔

وہ کوئنسبرگ کے اس سوال کا جواب دے رہے تھے کہ آیا برطانیہ کی جانب سے خطے میں لڑاکا طیارے بھیجنے کا فیصلہ اسے ایران کا ہدف بنا سکتا ہے؟

کوئنسبرگ نے پھر پوچھا کہ کیا ایران برطانیہ کو دھمکی دے رہا ہے؟ جس پر غلام زادہ نے کوئی براہِ راست جواب نہیں دیا۔

انھوں نے کہا کہ ’اگر برطانیہ جنگ میں شامل ہونے کا انتخاب کرتا ہے تو پھر یہ وہ قیمت ہے جو اسے ادا کرنا ہوگی۔‘

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس