ایران نے اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار شخص کو پھانسی دے دی ہے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق، ملزم پر الزام تھا کہ وہ اسرائیلی ایجنسی کے ایجنٹس کو حساس معلومات فراہم کر رہا تھا۔
ایرانی خبر ایجنسی فارس کے مطابق، سزائے موت پر عملدرآمد پیر کی صبح کیا گیا۔ مذکورہ شخص کو دسمبر 2024 میں حراست میں لیا گیا تھا۔ یہ پھانسی ایران میں دی گئی، تاہم اس کی درست جگہ کی نشاندہی ایرانی حکام کی جانب سے نہیں کی گئی۔
ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ ملزم نے موساد کے دو ایجنٹس سے رابطے قائم کیے اور انہیں ایران سے متعلق انٹیلی جنس معلومات فراہم کیں۔ فارس نیوز ایجنسی کے مطابق، “اسماعیل فکری نامی شخص کو موساد سے روابط رکھنے اور قومی سلامتی کے خلاف کارروائیوں کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی۔”

ایجنسی نے مزید بتایا کہ “فکری دسمبر میں گرفتار کیا گیا تھا اور اس پر عدالتی کارروائی مکمل ہونے کے بعد اسے پیر کی صبح پھانسی دی گئی۔”
رپورٹ کے مطابق، “اسماعیل فکری نے موساد کے ساتھ براہ راست روابط قائم کیے اور متعدد بار ان سے ملاقاتیں کیں، جن کے دوران اہم ملکی معلومات کا تبادلہ کیا گیا۔” حکام نے یہ واضح نہیں کیا کہ وہ معلومات کس نوعیت کی تھیں۔
واضح رہے کہ حالیہ ہفتوں کے دوران ایران میں اسرائیلی خفیہ ادارے کے لیے جاسوسی کے الزامات کے تحت سزائے موت دیے جانے کا یہ تیسرا واقعہ ہے۔ ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ ملک کے خلاف غیر ملکی خفیہ ایجنسیوں کی سرگرمیوں پر سخت نگرانی کی جا رہی ہے۔
ایرانی عدلیہ یا وزارت انٹیلی جنس کی جانب سے واقعے پر فوری طور پر کوئی باضابطہ پریس ریلیز جاری نہیں کی گئی۔ تاہم فارس نیوز ایجنسی نے واقعے کی تفصیلات سرکاری ذرائع سے حاصل ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔
ایرانی سکیورٹی ادارے ممکنہ طور پر دیگر افراد کے خلاف بھی تحقیقات جاری رکھیں گے جن پر موساد یا دیگر غیر ملکی انٹیلی جنس اداروں سے روابط کے الزامات ہیں۔