ماحولیاتی تبدیلی، جسے گلوبل وارمنگ بھی کہا جاتا ہے، دنیا بھر میں درجہ حرارت میں اضافہ اور قدرتی ماحول کی خرابی کا باعث بن رہی ہے، جس کے سنگین اثرات پاکستان جیسے ممالک پر بھی مرتب ہو رہے ہیں۔ سائنسدانوں کے مطابق، انسانی سرگرمیوں جیسے فوسل فیولز کا استعمال اور جنگلات کی کٹائی اس تبدیلی کے اہم عوامل ہیں۔
اس کی وجہ سے موسموں میں بے ترتیبی، گرمیوں میں شدت، سردیوں کا طویل ہونا، اور سموگ جیسے مسائل جنم لے چکے ہیں۔
امریکا جیسے ممالک کی جانب سے ماحولیاتی معاہدوں سے انکار، جیسے کہ پیرس معاہدہ، عالمی سطح پر اس مسئلے کے حل کو مزید مشکل بنا رہا ہے۔
اس بحران کا مقابلہ کرنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ نہ صرف قدرتی وسائل کو بچایا جا سکے بلکہ انسانوں کی صحت اور معیشت کو بھی تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
پاکستان میں ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات:
فصلوں کی پیداوار میں کمی۔
پانی کی کمی اور پینے کے صاف پانی تک رسائی کا فقدان۔
صحت کے مسائل، جیسے اسموگ اور ہیٹ اسٹروک۔
سیلاب اور طوفانوں کے باعث بنیادی ڈھانچے کی تباہی۔
عالمی سطح پر غیر سنجیدگی: امریکا جیسے ترقی یافتہ ممالک کا ماحولیاتی معاہدوں سے پیچھے ہٹنا عالمی کوششوں کو کمزور کر رہا ہے۔ پیرس معاہدہ جیسے اقدامات کو عالمی سطح پر پذیرائی اور عمل درآمد کی ضرورت ہے۔