پنجاب حکومت نے مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں کم از کم ماہانہ اجرت 40،000 روپے مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد مزدور طبقے کو مہنگائی کے بوجھ تلے کچھ ریلیف فراہم کرنا ہے۔
تاہم موجودہ معاشی حالات، اشیائے خوردونوش، کرایوں، بجلی و گیس کے بل اور دیگر روزمرہ اخراجات کو دیکھتے ہوئے یہ سوال اہم ہو گیا ہے کہ آیا 40 ہزار روپے کی یہ ماہانہ آمدنی کسی مزدور یا متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے فرد کے لیے ایک باعزت زندگی گزارنے کے لیے کافی ہے؟
پاکستان میٹرز نے مختلف شعبہ ہائے زندگی کے لوگوں سے اس صورتحال پر بات کی ہے، ان کا کیا کہنا ہے آئیے جانتے ہیں۔