ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی اب ایک نئے اور خطرناک مرحلے میں داخل ہو چکی ہے، جہاں محض بیانات یا دھمکیاں نہیں بلکہ براہِ راست حملے دیکھنے میں آ رہے ہیں۔
حالیہ اسرائیلی فضائی کارروائیوں نے ایران کے حساس اور اہم جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں نہ صرف انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا بلکہ ایران کے جوہری پروگرام کے مستقبل کی رفتار اور صلاحیت پر بھی سوالات اٹھ گئے ہیں۔
عالمی ادارے، خاص طور پر عالمی جوہری توانائی ایجنسی، ان حملوں کے اثرات کو نہایت سنجیدہ اور تشویش ناک قرار دے رہے ہیں۔
ایسے میں یہ جاننا ضروری ہے کہ ایران کے جوہری اثاثوں کو کتنا نقصان ہوا، اس کے ٹیکنیکل، سیاسی اور سٹریٹیجک اثرات کیا ہوں گے، اور آیا یہ صورتحال خطے کو ایک بڑی جنگ کی طرف دھکیل سکتی ہے۔