Follw Us on:

آئندہ مالی سال کے وفاقی اخراجات میں 1.9 فیصد اضافہ حکومت کی کفایت شعاری کی نشاندہی کرتا ہے، وزیر خزانہ

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Finance minister

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ بجٹ کسی بھی حکومت کی پالیسی پر عملدرآمد کا سب سے مؤثر ذریعہ ہے، اور اسی لیے بجٹ پر بحث قومی اسمبلی اور سینیٹ کی کارکردگی کا ایک مرکزی جزو ہوتی ہے۔

انہوں نے سینیٹ میں ہونے والی پچھلے ڈیڑھ ہفتے کی سنجیدہ اور بامعنی مشاورت کو سراہا اور تمام اراکین کا شکریہ ادا کیا۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی جانب سے قومی اسمبلی میں بجٹ 2025-26 پر ہونے والی بحث کو سمیٹتے ہوئے اعتراف کیا کہ اراکین نے بجٹ کی تجاویز پر فہم و فراست سے غور کیا، حکومت کی پالیسیوں کا تنقیدی جائزہ لیا اور انہیں بہتر بنانے کے لیے مفید مشورے دیے۔ خاص طور پر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ اور محصولات، اس کے چیئرمین سلیم مانڈوی والا، فاروق ایچ نائیک، شیری رحمٰن، شبلی فراز، فیصل واوڈا، اور دیگر اراکین کا شکریہ ادا کیا گیا جنہوں نے تفصیل سے بجٹ تجاویز پر غور کیا۔

انہوں نے وضاحت کی کہ گزشتہ مالی سال کے دوران کوئی منی بجٹ نہیں آیا، مالی نظم و ضبط کو برقرار رکھا گیا، افراطِ زر میں کمی آئی، کرنٹ اکاؤنٹ بہتر ہوا اور زر مبادلہ کے ذخائر بڑھے۔

انہوں نے واضح کیا کہ آئندہ مالی سال کے وفاقی اخراجات میں صرف 1.9 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، جو حکومت کی کفایت شعاری اور ذمہ دار مالی نظم و ضبط کی نشاندہی کرتا ہے، درمیانے طبقے کو ریلیف دینے کے لیے ٹیکس اصلاحات کی گئیں، جن میں تین لاکھ سے بارہ لاکھ روپے تک تنخواہ پانے والوں پر انکم ٹیکس کی شرح پانچ فیصد سے کم کر کے ایک فیصد کر دی گئی ہے۔

Aurangzeb
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا بجٹ 592 ارب روپے سے بڑھا کر 716 ارب روپے کیا گیا ہے۔ (فوٹو: فائل)

سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا سرکاری ملازمین کی مشکلات کا احساس کرتے ہوئے تنخواہوں میں 25 فیصد اور پنشن میں 15 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا بجٹ 592 ارب روپے سے بڑھا کر 716 ارب روپے کیا گیا ہے، تاکہ ملک کے کمزور اور محروم طبقات کو زیادہ تحفظ فراہم کیا جا سکے۔

درآمدی سولر پینلز پر مجوزہ 18 فیصد جی ایس ٹی کو کم کر کے 10 فیصد کیا گیا ہے، اور یہ صرف مخصوص، مہنگے ماڈلز پر لاگو ہوگا۔ اس سے عام صارفین پر محدود بوجھ پڑے گا۔ انہوں نے ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروں کو خبردار کیا کہ حکومت سخت کارروائی کرے گی۔

وزیر خزانہ نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کا وژن صرف استحکام حاصل کرنا نہیں بلکہ ایک پائیدار، ترقی پذیر اور انصاف پر مبنی معیشت کی بنیاد رکھنا ہے۔

آخر میں، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے وژن کے مطابق حکومت ایسی معیشت کی تعمیر چاہتی ہے جو سب کو شامل کرے، شفاف ہو، اور آئندہ نسلوں کے لیے پائیدار ہو۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالی انہیں ملک و قوم کی خدمت اخلاص اور دیانت سے کرنے کی توفیق دے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس