Follw Us on:

عالمی جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کا معاہدہ: ‘ایران نے علیحدگی اختیار کی تو سنگین اثرات مرتب ہوسکتے ہیں’

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Khamnai
ایران کے اس اقدام سے دیگر ممالک بھی معاہدے سے علیحدگی کی راہ اپنا سکتے ہیں۔ (فوٹو: فائل)

عالمی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران نے جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے عالمی معاہدے (NPT) سے علیحدگی اختیار کی، تو اس کے سنگین بین الاقوامی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

معروف ماہر اسٹریٹیجی اور اسلحہ کنٹرول مارک فٹزپیٹرک نے الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایران این پی ٹی سے دستبردار ہو جاتا ہے تو وہ “جوہری ہتھیار بنانے کی قانونی پابندی سے آزاد” ہو جائے گا اور اس کی جوہری سرگرمیوں پر بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کی نگرانی ختم ہو جائے گی۔

فٹزپیٹرک کے مطابق ایران ماضی میں بھی این پی ٹی سے نکلنے کی دھمکی بطور سفارتی دباؤ استعمال کرتا رہا ہے، تاہم موجودہ سنگین صورتحال میں یہ خدشہ زیادہ حقیقی شکل اختیار کر سکتا ہے۔

مارک فٹزپیٹرک، جو بین الاقوامی ادارہ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز میں جوہری عدم پھیلاؤ پروگرام کے سابق ڈائریکٹر بھی رہ چکے ہیں، نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے اس اقدام سے دیگر ممالک بھی معاہدے سے علیحدگی کی راہ اپنا سکتے ہیں۔

Iran attack
اگر ایران این پی ٹی سے دستبردار ہو جاتا ہے۔ (فوٹو: فائل)

اُن کے مطابق سعودی عرب پہلے ہی عندیہ دے چکا ہے کہ اگر ایران جوہری ہتھیاروں کی طرف بڑھا تو وہ بھی اسی سمت جا سکتا ہے اور ایران کی این پی ٹی سے ممکنہ علیحدگی کو خفیہ جوہری پروگرام کے آغاز کا اشارہ سمجھا جا سکتا ہے۔

دوسری جانب جرمنی کے وزیر خارجہ جوہان ویڈیفول نے ایران پر زور دیا ہے کہ وہ مذاکرات کی راہ اختیار کرے۔ جرمن نشریاتی ادارے اے آر ڈی سے گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے بین الاقوامی برادری کے خدشات جائز ہیں اور یورپی ممالک ایران اور امریکا کے درمیان ممکنہ بات چیت میں سہولت فراہم کرنے کو تیار ہیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس