Follw Us on:

پیوٹن-عراقچی ملاقات: ‘ایران کے خلاف بلااشتعال اسرائیلی حملوں کا کوئی جواز نہیں’

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Abbas arraqchi & putin
ایران کے خلاف بلااشتعال اسرائیلی حملوں کا کوئی جواز نہیں ہے۔ (فوٹو: رائٹرز)

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے درمیان ماسکو میں اہم ملاقات جاری ہے۔ روس کے سرکاری ٹی وی پر نشر کیے گئے ایک بیان میں صدر پیوٹن نے ایران پر اسرائیلی حملوں کو “بلاجواز اور اشتعال انگیز” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے خلاف بلااشتعال اسرائیلی حملوں کا کوئی جواز نہیں ہے۔

صدر پیوٹن نے ایرانی وزیرِ خارجہ سے ملاقات کے دوران کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ آپ ماسکو میں موجود ہیں۔ یہ ایک موقع ہے کہ ہم موجودہ سنگین صورتِ حال پر تفصیلی بات چیت کریں اور کسی پُرامن حل کی طرف بڑھیں۔

ایرانی وزیرِ خارجہ نے اس موقع پر روس کے ساتھ تعلقات کو “نہایت قریبی اور اسٹریٹجک” قرار دیا اور کہا کہ ایران پر اسرائیل اور امریکا کے حملے بین الاقوامی قوانین اور اقوامِ متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔

دوسری جانب جنوبی کوریا کے صدر لی جائے میونگ نے مشرقِ وسطیٰ کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو عالمی معیشت کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل اور امریکا کے ایران پر ممکنہ حملوں کے نتیجے میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے، جو جنوبی کوریا میں افراطِ زر اور عوام کی روزی روٹی پر منفی اثر ڈالے گا۔

South korean president
تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہماری معیشت کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔ (فوٹو: فائل)

پیر کے روز ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر لی کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے مشرقِ وسطیٰ کی صورتِ حال نہایت سنگین اور فوری توجہ کی متقاضی ہے۔ تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہماری معیشت کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے اور عام شہریوں کی زندگی مزید مشکل بن سکتی ہے۔

واضح رہے کہ جنوبی کوریا، جو ایشیا کی چوتھی بڑی معیشت ہے، اپنی توانائی کی ضروریات کے لیے بڑی حد تک مشرقِ وسطیٰ سے درآمد کیے جانے والے خام تیل پر انحصار کرتا ہے۔ 2023 میں ملک کی کل خام تیل درآمدات کا 72 فیصد مشرقِ وسطیٰ سے حاصل کیا گیا۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس