سابق انڈین اسپنر دلیپ دوشی 77 برس کی عمر میں لندن میں انتقال کر گئے، دوشی نے اپنی کرکٹنگ صلاحیتوں سے نہ صرف میدان میں خود کو منوایا بلکہ اپنے اخلاق و کردار سے بھی مداحوں اور ساتھی کھلاڑیوں کے دل جیتے
انڈین میڈیا کے مطابق ان کا انتقال پیر کے روز ہوا ،بائیں ہاتھ کے اسپنر دلیپ دوشی نے 1979 میں اس وقت ٹیسٹ کرکٹ میں قدم رکھا جب وہ پہلے ہی تیس کی دہائی میں داخل ہو چکے تھے۔
انہوں نے 33 ٹیسٹ میچز میں 114 وکٹیں حاصل کیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے 1980 سے 1982 کے دوران انڈیا کی نمائندگی کرتے ہوئے 15 ایک روزہ بین الاقوامی میچز بھی کھیلے۔

لیجنڈری بلے باز سچن ٹنڈولکر نے دلیپ دوشی کو ایک گرم جوش اور مخلص شخصیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے ساتھ ہونے والی کرکٹ سے متعلق گفتگو ہمیشہ یاد رہے گی۔
سابق آل راؤنڈر روی شاستری نے کہا کہ دلیپ دوشی نہایت شریف النفس انسان اور ایک شاندار بولر تھے۔
انڈین کرکٹ بورڈنے بھی ان کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ان کی کرکٹ خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
مزید پڑھیں:اے وی سی نیشنز کپ 2025 فائنل: پاکستان اور بحرین آج مدِمقابل ہوں گے
دوشی نے انڈین اسپن بولنگ کی اس عظیم روایت کو آگے بڑھایا جس کی بنیاد بشن سنگھ بیدی، ایراپلی پرسنا، سرینواس وینکٹ راگھون اور بھگوت چندرشیکھر جیسے عظیم بولرز نے رکھی تھی۔ ان کی اسپن بولنگ نے عالمی سطح کے مایہ ناز بلے بازوں کو مشکلات سے دوچار کیے رکھا۔
دوشی نے انگلینڈ میں کاؤنٹی کرکٹ بھی کھیلی اور نوٹنگھم شائر کی جانب سے ایک طویل عرصے تک عمدہ کارکردگی دکھائی۔