ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے تسلیم کیا ہے کہ حالیہ امریکی فضائی حملوں سے ایرانی جوہری تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
عالمی نشریاتی ادارے الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا کہ 22 جون کو امریکی بی – 2 بمبار طیاروں نے بنکر بسٹر بموں کے ذریعے کیے گئے حملے سے نمایاں تباہی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہماری جوہری تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے، یہ بات یقینی ہے،تاہم انہوں نے مزید تفصیلات بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک تکنیکی معاملہ ہے جس پر ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم اور دیگر متعلقہ ادارے کام کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ یہ کسی ایرانی عہدیدار کی جانب سے امریکی و اسرائیلی حملوں سے ایرانی جوہری تنصیبات کو خاطر خواہ نقصان پہنچنے کا پہلا بیان ہے۔
یپ بھی پڑھیں:ٹرمپ کا ایران اسرائیل جنگ بندی کا اعلان، مشرقِ وسطیٰ میں عارضی امن یا مستقل حل؟
اس سے قبل امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ ابتدائی امریکی انٹیلی جنس اندازے کے مطابق ایران پر امریکی حملوں میں جوہری تنصیبات تباہ نہیں ہوئیں، امریکی حملوں سے ایرانی جوہری پروگرام صرف کچھ مہینوں کے لیے پیچھے ہوگیا ہے۔
تاہم امریکی صدر نے ان رپورٹس کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی حملے میں ایرانی کی جوہری تنصیبات مکمل طورپر تباہ ہوچکی ہے۔
مزید پڑھیں:جوہری تنصیبات پر حملوں کے باوجود پروگرام جاری، نقصان کا پہلے ہی اندازہ تھا، ایران
یاد رہے کہ ہفتے کے روز امریکا نے ایران اسرائیل جنگ میں کودتے ہوئے ایران کی 3 جوہری تنصیبات پر بمباری کی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا کہ امریکی طیاروں نے فردو، نطنز اور اصفہان جوہری سائٹس کو نشانہ بنایا۔