Follw Us on:

سانحہ سوات کا ذمہ دار کون، بے سروسامان عملہ مدد کیسے کرے؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

سابق وزیربلدیات خیبر پختونخوا عنایت اللہ خان نے دریائے سوات میں سیلاب سے ہونے والے جانی نقصان اور حکومتی نااہلی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا قدرتی آفات کا مرکز بنتا جا رہا ہے، مگر حکومت کی جانب سے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کا نظام بدترین غفلت اور ناکامی کا شکار ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ حالیہ سانحے کے وقت ریسکیو ٹیم کے پاس نہ ہی روپ لانچنگ گن تھی، جو کہ بنیادی سامان ہے اور صرف دو لاکھ روپے میں دستیاب ہو سکتا تھا، مگر وہ بھی ٹیم کے ہمراہ نہیں تھا۔ یہ حکومتی غفلت کا کھلا ثبوت ہے۔

عنایت اللہ خان نے کہا کہ دریائے سوات کے کنارے 2010 اور 2022 کے تباہ کن سیلابوں کے بعد حکومت کو چاہیے تھا کہ وہ ریور پروٹیکشن کے لیے اقدامات کرتی، مگر اس کے برعکس وہاں انکروچمنٹ ہو رہی ہے، اور حکومت نے نہ تجاوزات روکی ہیں، نہ ہی کوئی حفاظتی بند تعمیر کیا ہے۔

ہر بار سیلابی ریلے سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچاتے ہیں، مگر حکومت صرف بیان بازی تک محدود رہتی ہے۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس