Follw Us on:

آذربائیجان نے روسی سرکاری میڈیا کے صحافیوں کو گرفتار کر لیا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Azharbhaijan
آذربائیجان نے روسی سرکاری میڈیا کے صحافیوں کو گرفتار کر لیا( فائل فوٹو:رائٹرز)

آذربائیجان میں حکام نے پیر کے روز روسی سرکاری خبر رساں ادارے “اسپوتنک آذربائیجان” کے دفاتر پر چھاپہ مارا اور ادارے کے دو صحافیوں کو حراست میں لے لیا، جس سے روس کے ساتھ جاری کشیدگی میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق آذربائیجان کے وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ  یہ کارروائی پیر کی صبح کی گئی، جس کے دوران ادارے کے دفتر کی تلاشی بھی لی گئی۔ وزارت نے کہا کہ اسپوتنک آذربائیجان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور ادارے پر “غیر قانونی فنڈنگ” کا الزام ہے۔

روسی خبر رساں ایجنسی آر آئی اے نے تصدیق کی کہ اسپوتنک آذربائیجان کے ادارتی بورڈ کے سربراہ اور چیف ایڈیٹر کو حراست میں لیا گیا ہے۔ آذربائیجان کی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ ایک ویڈیو میں دونوں صحافیوں کو ہتھکڑیوں میں پولیس وین میں لے جاتے ہوئے دکھایا گیا۔

یہ کارروائی ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب روسی شہر ی کاترینبرگ میں پولیس نے تاریخی جرائم، بشمول سلسلہ وار قتل، کے سلسلے میں چھاپوں کے دوران چھ افراد کو گرفتار کیا تھا۔ حراست میں لیے گئے تمام افراد کے پاس روسی شہریت ہے، جبکہ آذربائیجان کی وزارت خارجہ نے انہیں نسلی آذری قرار دیا ہے۔

روسی تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ گرفتار شدگان میں سے دو افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے ایک کی موت حرکت قلب بند ہونے سے ہوئی۔ دوسرے کی موت کی وجوہات جاننے کے لیے طبی معائنہ جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق، مشتبہ افراد کی لاشیں ماہر معائنے کے لیے پیر کی شام ہوائی جہاز کے ذریعے باکو منتقل کی جائیں گی۔

مزید پڑھیں:اسرائیل کا حماس کی شرائط ماننے سے انکار، غزہ میں پھر سے طاقت کے استعمال کی دھمکی

آذربائیجان نے روس پر الزام عائد کیا ہے کہ اس کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے نسلی بنیادوں پر ماورائے عدالت قتل کیے، تاہم ماسکو نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔

اسی دوران، روس نے آذربائیجان کے سفیر کو ماسکو طلب کیا اور صحافیوں کی گرفتاری کو غیر قانونی حراست اور غیر دوستانہ اقدام قرار دیا۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس