Follw Us on:

دانش تیمور کا ڈرامہ ‘من مست ملنگ’ کو جذباتی الوداع

احسان خان
احسان خان
Man mast mlang
دانش تیمور کا ڈرامہ 'من مست ملنگ' کو جذباتی الوداع( فائل فوٹو)

پاکستانی اداکار دانش تیمور نے اپنے مقبول ڈرامہ سیریل ’’من مست ملنگ‘‘ کی آخری قسط کے موقع پر انسٹاگرام پر ایک جذباتی پیغام شیئر کیا ہے۔ دانش تیمور نے اس ڈرامے کو اپنے کیریئر کا ایک اہم سنگ میل قرار دیا اور اسے محض ایک ڈرامہ نہیں بلکہ ایک جذباتی اور سیکھنے سے بھرپور سفر کہا۔

دانش تیمور نے اپنے پیغام میں مداحوں کا خصوصی شکریہ ادا کیا جنہوں نے مسلسل ان کا ساتھ دیا اور ڈرامے کی ٹیم کو سراہا جنہوں نے اس پراجیکٹ پر بھرپور محنت کی۔

دانش تیمور نے کہا کہ ’’من مست ملنگ‘‘ ان کا تیسرا ڈرامہ ہے جس نے دورانِ نشر یوٹیوب پر ایک ارب ویوز کا سنگ میل عبور کیا، انہوں نے اسے ایک’عاجزانہ اعزاز’ قرار دیا۔

انہوں نے پروڈیوسرز عبداللہ کدوانی اور اسد قریشی، ہدایتکار علی فیضان، مصنفہ نوران مکدوم اور پوری کاسٹ و کریو کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے ان پر اعتماد کیا اور انتھک محنت کی۔

اگرچہ ’’من مست ملنگ‘‘ ریٹنگز میں سرفہرست رہا اور بڑے پیمانے پر مقبولیت حاصل کی، لیکن اسے شدید تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ سوشل میڈیا صارفین اور ناقدین نے اس پر رومانوی زیادتی اور جذباتی طور پر نقصان دہ تعلقات کی غلط تشہیر کے الزامات عائد کیے۔ دانش تیمور کے کردار کو بعض حلقوں کی جانب سے زہریلی مردانگی کی علامت قرار دیا گیا، جس میں پرتشدد اور مالکانہ رویہ نمایاں تھا۔

یہ بھی پڑھیں:پریش راول کی ’ہیرا پھیری 3‘ میں بابو راؤ کے طور پر واپسی، اکشے کمار کے ساتھ تنازع ختم

ان اعتراضات کے باوجود، ڈرامہ ناظرین میں مقبول رہا اور اس کی آخری قسط کا شدت سے انتظار کیا گیا۔ اس سیریل کی کامیابی نے دانش تیمور کی بطور صفِ اول کے اداکار حیثیت کو مزید مستحکم کر دیا، خاص طور پر ان کے نئے ڈرامے ’’شیر‘‘ کی کامیابی کے بعد، جو اس وقت ریٹنگز میں تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔

مزید پڑھیں:کیا پال واکر ‘فاسٹ اینڈ فیوریس 11’ میں واپس آئیں گے؟

’’من مست ملنگ‘‘ اور ’’شیر‘‘ کی بیک وقت کامیابی نے دانش تیمور کو اُن چند اداکاروں کی صف میں لا کھڑا کیا ہے جو اس وقت پاکستان کے پرائم ٹائم ڈرامہ اسپیس پر چھائے ہوئے ہیں۔ تاہم، ’’من مست ملنگ‘‘ پر ہونے والی تنقید اس امر کی بھی غماز ہے کہ جنوبی ایشیائی ٹیلی ویژن میں کہانیوں کے اخلاقی پہلوؤں، خصوصاً محبت، صنفی تعلقات اور تشدد کی عکاسی پر عوامی شعور اور بحث میں اضافہ ہو رہا ہے۔

Author

احسان خان

احسان خان

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس