راولپنڈی کی علاقے بھابڑا بازار میں ایک مسجد اور سکھ گردوارے کا شانہ بشانہ قائم ہونا مذہبی رواداری اور ہم آہنگی کی نایاب مثال بن چکا ہے۔ یہ منفرد منظر نہ صرف عوامی توجہ کا مرکز بن گیا ہے بلکہ سوشل میڈیا پر بھی اسے پاکستان میں بین المذاہب بھائی چارے کی روشن علامت کے طور پر سراہا جا رہا ہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کا ایک ہی مقام پر پرامن انداز میں عبادت کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستانی معاشرہ آج بھی برداشت، احترام اور رواداری کی اقدار کو زندہ رکھے ہوئے ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق یہ گردوارہ قیامِ پاکستان سے پہلے کا قائم شدہ ہے، جب کہ اس کے ساتھ موجود مسجد بعد میں تعمیر کی گئی۔ دونوں عبادت گاہوں کا ساتھ ساتھ موجود ہونا نہ صرف علاقے کے باسیوں کے لیے باعث فخر ہے بلکہ ملکی و غیر ملکی سطح پر بھی پاکستان کے مثبت چہرے کو اجاگر کرتا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر عوام کی جانب سے اسے خوب سراہا جارہا ہے۔ ایک صارف نے کہا ہے کہ یہ جگہیں ہر جگہ وافر مقدار میں ہونی چاہئیں اور لازماً ہونی چاہئیں، تاکہ ایک حقیقی کثرت پسند معاشرہ خوشحالی اور امن کے ساتھ پھل پھول سکے۔

ایک اور صارف نے لکھا کہ بے ترتیبی سے لٹکے ہوئے اوور ہیڈ کیبلز سب سے خوبصورت مناظر کو بھی خراب کر سکتے ہیں۔
ایک صارف کا کہنا ہے کہ میں جانتا ہوں کہ اس تصویر کا مقصد کیا ہے، لیکن جو چیز میری نظر میں سب سے زیادہ نمایاں ہے وہ یہ ہے کہ مندر مناسب حالت میں نہیں ہے یا تو ان کے پاس فنڈز کی کمی ہے یا پھر کمیونٹی کا ساتھ نہیں ہے، پتا نہیں۔ لیکن اس تصویر سے مجھے برابری کے بجائے نابرابری نظر آتی ہے، چاہے وہ نابرابری ہماری غلطی نہ بھی ہو۔
سوشل میڈیا پر اس پر ملے جلے ردعمل کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔ عوام کی جانب سے اس عمل کو خوب سراہا جارہا ہے اور اسے معاشرے کا عمدہ قدم قرار دیا جارہا ہے۔