Follw Us on:

پاکستان اور اسرائیل ٹرمپ کو نوبل پیس پرائز کیوں دلوانا چاہتے ہیں؟

احسان خان
احسان خان
Whatsapp image 2025 07 10 at 17.23.32
پاکستان اور اسرائیل ٹرمپ کو نوبل انعام کیوں دلوانا چاہتے ہیں؟( فائل فوٹو)

پاکستان اور اسرائیل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبل پِیس پرائز کے لیے نامزدگی کے لیے اعلان کر چکے ہیں، جس پر پاکستان حکومت کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

‘ایکسپریس ٹریبیون’ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور انڈیا مسئلہ کشمیر کو لے کر جنگ کے دہانے پر تھے۔ لیکن آخرکار یہ ایک مختصر جھڑپ ‘آپریشن سندور’ کی صورت میں سامنے آئی۔ جس کے جواب میں پاکستان نے ‘آپریشن بنیان المرصوص’ کے تحت انڈیا اور بالخصوص انڈین فضائیہ کو بھاری نقصان پہنچایا جس سے انڈیا کو جگ ہنسائی کا  سامنا کرنا پڑا۔ اب کہا یہ جا رہا ہے کہ ٹرمپ نے پاکستان اور انڈیا کی اس کشیدگی کو کم کرنے اور جنگ بندی کرانے میں مدد دی۔ پاکستان نے اس اقدام کی بنیاد پر ٹرمپ کو ‘اصلی امن ساز’ قرار دیتے ہوئے تعریف کی کہ ان کی مداخلت نے ایک ممکنہ ایٹمی تصادم کو روک دیا۔

دراصل ٹرمپ کی حمایت کر کے پاکستان وائٹ ہاؤس اور عالمی میڈیا کو پیغام دے رہا تھا کہ ہم نے نوٹس کیا اور ہم آپ کے اقدام کی قدر کرتے ہیں۔ یہ کسی بغاوت کا اشارہ نہیں تھا بلکہ ایک سفارتی حکمت عملی تھی۔

‘دی ڈیلی بیسٹ’ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہر کوئی اس سے متفق نہیں تھا۔ ناقدین نے اسے ‘بے مقصد چاپلوسی’ اور قومی شرمندگی قرار دیا، کیونکہ پاکستان اسی دوران ایران پر امریکی حملوں کی مذمت بھی کر رہا تھا۔ گویا پاکستان کا پیغام ملا جلا تھا۔

مختصراً پاکستان نے امریکی طاقت سے قربت کے لیے ایک جراتمندانہ قدم اٹھایا مگر ملکی سطح پر اسے تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ پاکستان کے اس اعلان کے کچھ ہفتوں بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے خاموش مگر مؤثر انداز میں وہی کام کیا اور ٹرمپ کو نوبل پِیس پرائز کے لیے نامزد کرنے کا اعلان کیا۔

‘ریڈٹ ڈاٹ کام’ کے مطابق ٹرمپ نے ‘ابراہیم ایکارڈز’ کے ذریعے اسرائیل اور کئی خلیجی ممالک متحدہ عرب امارات، بحرین، مراکش اور سوڈان کے درمیان تعلقات معمول پر لانے میں مدد دی۔ جس نے مشرق وسطیٰ کا سفارتی نقشہ بدل دیا۔

Trump

‘الجزیرا’ اور ‘اے اپی نیوز’ رپورٹس کے مطابق اسرائیل اور امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کیے۔ نیتن یاہو نے ٹرمپ کو ’12 دن کی جنگ’ ختم کرنے کا کریڈٹ دیا اور انہیں وائٹ ہاؤس کی ایک ضیافت میں نوبل پِیس پرائز کے لیے نامزد کیا۔

‘این ڈی ٹی وی’ کے مطابق نیتن یاہو نے ذاتی طور پر ٹرمپ کو نامزدگی خط دیا اور انہیں ایک ایسا لیڈر قرار دیا جو خطے میں ‘امن کو جنم دیتا ہے’۔

یوں یہ دوہری نامزدگی مکمل ہوئی۔ پاکستان نے ٹرمپ کو جنوبی ایشیا میں کشیدگی کم کرنے پر سراہا جبکہ اسرائیل نے خطے کے سکیورٹی اسٹرکچر کو تشکیل دینے پر سراہا۔

مزید پڑھیں:رجیم چینج آپریشن امریکی پالیسی کا حصہ، کیا عمران خان حکومت کی تبدیلی کے پیچھے بھی امریکا کا ہاتھ تھا؟

ٹرمپ کی نامزدگی کے پیچھے دوسری بڑی وجہ امریکی طاقت تک رسائی کے کا مشترکہ مقصد ہے۔ دونوں ممالک نے ٹرمپ میں ایک ایسا راستہ پایا جس سے امریکی پالیسی ایجنڈا کے ساتھ ہم آہنگی ممکن ہو۔ پھر چاہے وہ عسکری حمایت ہو یا پھر معاشی شراکت داری ہو۔

پاکستان روایتی طور پر چین، ایران یا سعودی اثر میں رہا ہے۔ جبکہ اسرائیل ہمیشہ امریکہ کے ساتھ کھڑا رہا۔ دونوں کا ٹرمپ کی تعریف کرنا ظاہر کرتا ہے کہ ان کی پالیسیوں نے مخالف کیمپ کے ممالک کو ایک پلیٹ فارم پر لا کھڑا کیا ہے۔

Author

احسان خان

احسان خان

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس