Follw Us on:

کرپٹو میں حلال کمائی کا آغاز، بائنانس نے یہ سروس کیا ہے؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Binace
دنیا کے سب سے بڑے کرپٹو پلیٹ فارمز میں شمار ہونے والے بائنانس نے “شریعہ ارن” یعنی کے شرعی آمدن کے نام سے ایسی خدمت کا آغاز کیا ہے( فائل فوٹو)

دنیا میں ہر طرف کرپٹو کرنسی کی آوازیں گونج رہی ہیں۔ دنیا کے سب سے بڑے کرپٹو پلیٹ فارمز میں شمار ہونے والے بائنانس نے “شریعہ ارن” یعنی کے شرعی آمدن کے نام سے ایسی خدمت کا آغاز کیا ہے، جو صرف ایک مالیاتی پراڈکٹ نہیں بلکہ ایک نظریہ، ایک وژن اور ایک تحریک ہے۔

یہ پہلا ملٹی ٹوکن اسٹیکنگ پلیٹ فارم ہے، جو اسلامی مالیاتی اصولوں کے مطابق تیار کیا گیا ہے۔ اب کرپٹو سرمایہ کاری صرف منافع کی دوڑ نہیں رہی بلکہ ایمان، شفافیت اور حلال کمائی کی سمت بڑھتا قدم بن چکی ہے۔ اس اقدام کا مقصد مسلمانوں کو دیانتدارانہ اور شرعی تقاضوں کے مطابق غیر فعال آمدن حاصل کرنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔

بائنانس کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ “شرعی آمدن” ایک ایسا منصوبہ ہے، جو اسلامی اصولوں کے تحت مالیاتی شعبے میں شفافیت، دیانت داری اور شراکت داری کے تصور کو تقویت دیتا ہے۔ یہ سروس معروف اسلامی مشاورتی ادارے “امانی مشیران” سے شرعی منظوری یافتہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق ابتدائی طور پر یہ سہولت تقریباً تیس ممالک میں دستیاب ہوگی، جن میں پاکستان، افغانستان، انڈونیشیا، مصر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، فلسطین، یمن، ازبکستان، کرغزستان اور تاجکستان شامل ہیں۔

بائنانس کے سربراہ جناب رچرڈ ٹینگ نے کہا ہے کہ ہمارا مقصد ہمیشہ سے ایسا مالیاتی ماحول فراہم کرنا رہا ہے، جو شفاف ہو اور سب کو ساتھ لے کر چلے۔ ‘شرعی آمدن’ کے ذریعے ہم ان صارفین کو موقع دے رہے ہیں جو اپنی سرمایہ کاری کو شرعی اصولوں کے دائرے میں رکھنا چاہتے ہیں، تاکہ وہ بھی اس جدید مالیاتی انقلاب میں شامل ہو سکیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ محض ایک نئی سروس نہیں بلکہ ایک ایسی تحریک ہے جو ایک اصولی اور منصفانہ معیشت کے قیام کی جانب پیش رفت ہے۔

Binance 1

واضح رہے کہ یہ نئی سہولت بائنانس کے دبئی میں باضابطہ سرگرمیوں کے آغاز کے ایک سال مکمل ہونے پر متعارف کروائی گئی ہے، جہاں ادارے نے عام صارفین اور سرمایہ کاروں کے لیے مکمل مالیاتی خدمات فراہم کرنا شروع کی تھیں۔

بائنانس کے مطابق اسلامی مالیاتی شعبے کا حجم چار کھرب امریکی ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے، مگر لاکھوں مسلمان شرعی مطابقت سے متعلق غیر یقینی صورتحال کے باعث غیر مرکزی مالیاتی نظام میں شمولیت سے گریزاں رہے ہیں۔

“شرعی آمدن” کا مقصد اس خلا کو پُر کرنا اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو ایسے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی سہولت دینا ہے جو مکمل طور پر شرعی اصولوں کے مطابق ہوں۔

بائنانس کی یہ نئی سروس معروف سکوں کے ساتھ متعارف کروائی گئی ہے، جن میں بائنانس سکہ، ایتھر اور سولانا شامل ہیں۔ اس میں سرمایہ کار شرعی اصولوں کے مطابق نفع حاصل کر سکتے ہیں۔

ادارے نے وضاحت کی کہ جس طرح غیر مرکزی مالیاتی نظام نے روایتی مالیاتی نظام کو چیلنج کیا ہے، اسی طرح اسلامی مالیات بھی سود، غیر یقینی صورتحال اور دولت کے ارتکاز کے خلاف آواز بلند کرتی ہے۔ “شرعی آمدن” اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ سرمایہ صرف ایسے منصوبوں میں لگایا جائے جو اسلامی تعلیمات کے مطابق ہوں۔

یہ سروس “وکالہ معاہدے” کے تحت فراہم کی جا رہی ہے، جس کے تحت ایک فریق دوسرے کو کسی خاص مقصد کے لیے اپنا نمائندہ مقرر کرتا ہے۔ یہ طریقہ اسلامی مالیاتی نظام میں تسلیم شدہ اور شریعت کے عین مطابق ہے۔

بائنانس کا کہنا ہے کہ اسلامی دنیا کو ایک ایسا مالیاتی ذریعہ فراہم کرنا وقت کی ضرورت ہے، جو دیانت، شراکت اور حلال کمائی پر مبنی ہو اور “شرعی آمدن” اسی سمت ایک اہم قدم ہے۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس