Follw Us on:

پی ٹی اے سے موبائل رجسٹر کروانے پر ٹیکس کتنا دینا ہوگا؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
پاکستان میں موبائل فونز کی رجسٹریشن: ٹیکسز اور مشکلات

پاکستان میں بیرون ملک سے لائے گئے موبائل فونز کی رجسٹریشن کے لیے ڈیوائس آئیڈینٹیفیکیشن رجسٹریشن اینڈ بلاکنگ سسٹم (DIRBS) کے تحت ٹیکسز اور ڈیوٹیز کی ادائیگی ضروری ہے، جس سے اسمگلنگ کی روک تھام اور قومی خزانے کی حفاظت کی جاتی ہے.
بیرون ملک مقیم پاکستانیوں یا غیر ملکیوں کے ذریعے لائے گئے موبائل فونز کی رجسٹریشن کا عمل ڈیوائس آئیڈینٹیفیکیشن رجسٹریشن اینڈ بلاکنگ سسٹم (DIRBS) کے ذریعے مکمل کیا جاتا ہے۔

فون کی رجسٹریشن کے لیے ضروری ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) کی جانب سے عائد کردہ ٹیکسز اور ڈیوٹیز کی ادائیگی کی جائے،یہ ٹیکسز اور ڈیوٹیز مختلف عوامل پر مبنی ہوتے ہیں۔
اس سسٹم کے ذریعے حکومت نہ صرف ملک میں موبائل فونز کی اسمگلنگ کو روکنے میں کامیاب ہو رہی ہے بلکہ ملک کی معیشت کو بھی مستحکم بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔
ڈیوائس آئیڈینٹیفیکیشن رجسٹریشن اینڈ بلاکنگ سسٹم (DIRBS)
موبائل فونز کی رجسٹریشن کا عمل دراصل ایک جدید نظام کے ذریعے کیا جاتا ہے جس کا نام “ڈیوائس آئیڈینٹیفیکیشن رجسٹریشن اینڈ بلاکنگ سسٹم” (DIRBS) ہے۔

یہ سسٹم پاکستان کے موبائل نیٹ ورک پر غیر قانونی موبائل ڈیوائسز کی شناخت اور ان کی بلاکنگ کے لیے متعارف کرایا گیا تھا۔
اس نظام کی بنیادی خصوصیت یہ ہے کہ یہ خود بخود قانونی موبائل ڈیوائسز کو رجسٹر کرتا ہے جبکہ غیر قانونی ڈیوائسز کو بلاک کر دیتا ہے تاکہ انٹرنیٹ اور ٹیلی کمیونیکیشن کے وسائل کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
اگرچہ یہ سسٹم قانون کے نفاذ میں معاون ہے لیکن حالیہ برسوں میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں اور غیر ملکیوں کے لیے موبائل فونز کی رجسٹریشن ایک معمہ بن چکا ہے۔
اس سسٹم کے تحت موبائل فونز کی رجسٹریشن کے لیے مختلف قسم کے ٹیکسز اور ڈیوٹیز کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے جو ہر سال بڑھتے جا رہے ہیں۔
پاکستان کے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) نے موبائل فونز کی رجسٹریشن پر مختلف ٹیکسز اور ڈیوٹیز عائد کی ہیں جو صارفین کے لیے تشویش کا باعث بن چکے ہیں۔
ان ٹیکسز کی ادائیگی کرنا ضروری ہے ورنہ موبائل فون کو ملک میں غیر قانونی قرار دے دیا جائے گا اور اسے بلاک کر دیا جائے گا۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) اور ایف بی آر کی ویب سائٹس پر فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق اس عمل میں شامل ہونے والے ہر فرد کو اضافی اخراجات اٹھانے پڑتے ہیں جو کہ موبائل فون کی قیمت کے علاوہ ایک الگ بوجھ ہے۔

اگر آپ نے کسی غیر ملکی سے موبائل فون خریدا ہے یا بیرون ملک سے خود لایا گیا ہے تو آپ کو اس فون کی رجسٹریشن کے لیے ایف بی آر کی جانب سے مقرر کردہ ٹیکسز اور ڈیوٹیز ادا کرنا ہوں گے۔
ان ٹیکسز کی مقدار کا تعین موبائل کی قیمت، ماڈل، اور دیگر فیکٹرز پر منحصر ہوتا ہے۔ اس لیے ہر موبائل فون پر ٹیکسز کی مقدار مختلف ہو سکتی ہے۔
ایف بی آر کی ویب سائٹ پر موجود “موبائل ڈیوائس ڈیوٹی انفارمیشن” آپشن کے ذریعے صارفین اپنے موبائل فون کا IMEI نمبر درج کرکے اپنے ڈیوائس پر عائد ہونے والے ٹیکسز کی تفصیلات معلوم کر سکتے ہیں۔
یہ پورٹل دراصل صارفین کو ایک سہولت فراہم کرتا ہے تاکہ وہ اپنے فون کی رجسٹریشن سے پہلے ٹیکس کی مقدار کا حساب لگا سکیں اور پھر فیصلہ کر سکیں کہ ان کے لیے موبائل فون کی رجسٹریشن ممکن ہے یا نہیں۔
اس کے علاوہ یہ پورٹل بھی ایک معمہ بن چکا ہے کیونکہ اس کی پیچیدگی اور اکثر ٹیکنیکل مسائل کی وجہ سے بہت سے لوگ اس تک رسائی حاصل نہیں کر پاتے۔
پاکستان میں غیر قانونی موبائل ڈیوائسز کا مسئلہ
پاکستان میں غیر قانونی موبائل فونز کا مسئلہ بھی سنگین ہوتا جا رہا ہے۔ دراصل بیرون ملک سے غیر قانونی طور پر لائے گئے موبائل فونز پاکستانی مارکیٹ میں آتے ہیں جو بغیر کسی قانونی رجسٹریشن کے موبائل نیٹ ورکس پر چلتے ہیں۔

یہ غیر قانونی موبائل فونز نہ صرف قومی خزانے کو نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ سیکیورٹی کے بھی مسائل پیدا کرتے ہیں کیونکہ ان میں سے کچھ فونز چوری شدہ بھی ہو سکتے ہیں۔

مگر حالیہ برسوں میں حکومت پاکستان نے اس مسئلے کا سدباب کرنے کے لیے اس رجسٹریشن سسٹم کو مزید سخت بنا دیا ہے۔
موبائل فونز کی شناخت کے لیے “IMEI نمبر” کا استعمال کرتے ہوئے یہ سسٹم غیر قانونی فونز کی شناخت کرتا ہے اور انہیں بلاک کر دیتا ہے۔
اس طرح حکومت نہ صرف سیکیورٹی کو بہتر بناتی ہے بلکہ مقامی مارکیٹ میں قانونی فونز کی قیمت کو بھی مستحکم رکھنے کی کوشش کر رہی ہے۔
موبائل فونز کی رجسٹریشن پر عائد ٹیکسز اور ڈیوٹیز کا بوجھ ان افراد کے لیے مزید پریشانی کا سبب بن سکتا ہے جو بیرون ملک مقیم ہیں اور اپنے عزیزوں کے لیے پاکساتن میں موبائل فونز لاتے ہیں۔
حکومت پاکستان نے اس نظام کے ذریعے سیکیورٹی اور قومی خزانے کی حفاظت کا عہد کیا ہے مگر ساتھ ہی ساتھ یہ سوال بھی اٹھتا ہے کہ کیا اس سے عوام کو فائدہ پہنچ رہا ہے یا ان پر اضافی بوجھ ڈالنے کے سوا کچھ نہیں ہو رہا۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس