نئی سولر پالیسی میں بجلی واپس خریدنے کی شرح طے کرلی گئی ہے جو جلد وزیراعظم کو پیش کی جائے گی ، نئی سولر پالیسی کے تحت سولر پینل پر نیٹ میٹرنگ ختم، گراس میٹرنگ نافذ کی جائیگی۔
نیٹ میٹرنگ سے 103 ارب کا بوجھ پڑا۔ بجلی واپسی نرخ 11.33 روپے فی یونٹ مقرر، پرانے سولر صارفین 27 روپے پر ہی بجلی بیچتے رہیں گے۔
آئندہ بجلی کا جو بھی نرخ ہوگا، واپسی نرخ اس کا ایک تہائی ہوگا۔ پاور ڈویژن کے مطابق 8500 میگاواٹ بجلی سسٹم میں لانے کا ہدف ہے، نئی پالیسی نیپرا منظوری کے بعد کابینہ میں پیش کی جائیگی۔
حکام نے نئی ترمیم شدہ پالیسی کے تحت چھتوں پر سولر پینل نصب کرنے والے بجلی صارفین کے لیے بجلی کی واپسی (buyback) کی شرح طے کر لی ہے۔ یہ شرح بنیادی ٹیرف کا ایک تہائی ہو گی۔ (gross metering) کے نظام پر مبنی ہو گی۔
پاور ڈویژن کے سینئر حکام نے بتایا کہ آئندہ برسوں میں بجلی کا جو بھی بنیادی نرخ ہوگا، واپسی نرخ اس کا ایک تہائی ہوگا۔ مالی سال 2025-26 کے لیے نیپرا نے بنیادی نرخ 34 روپے فی یونٹ طے کیا ہے، لہٰذا اس کا ایک تہائی 11.33 روپے بنتا ہے۔ جو صارفین نئی پالیسی کے تحت چھتوں پر سولر پینل لگائیں گے۔
وہ 11.33 روپے فی یونٹ کے حساب سے بجلی سسٹم کو بیچ سکیں گے۔ یہ فیصلہ وزیراعظم کی ہدایت پر اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد کیا گیا ہے، اور جلد ہی پاور ڈویژن وزیراعظم کو کابینہ کے اجلاس میں اس پالیسی کی اہم شقوں پر بریفنگ دے گا۔ مزید دیکھیے اس ویڈیو میں