سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے، جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ حکومت نے 201 یونٹ سے زائد بجلی استعمال کرنے والوں کے لیے فی یونٹ نرخ 30 روپے مقرر کر دیے ہیں اور یہ نئی پالیسی لاگو ہو چکی ہے۔
ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ”پروٹیکٹڈ کنزیومر“ سسٹم ختم ہو چکا ہے اور اب ہر صارف کو نئی مہنگی شرح پر بجلی ملے گی، جب کہ وزارتِ توانائی (پاور ڈویژن) حکومتِ پاکستان نے اس دعوے کی سختی سے تردید کی ہے۔
سماجی رابطے کی سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر وزارتِ تونائی نے پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ پروٹیکٹڈ کنزیومر ختم نہیں ہوئے ہیں اور نہ ہی ان کی بجلی مہنگی کی گئی ہے۔ یہ فیک اور ایکشنیبل نیوز ہے۔
پوسٹ میں جھوٹی خبر پر واضح ریڈ کراس لگایا گیا ہے اور نیچے لکھا گیا ہے کہ یہ فیک نیوز ہے۔
پروٹیکٹڈ کنزومر ختم نہیں ہوئے ہیں اور نہ ہی انکی بجلی جس پر حکومت سبسڈی دے رہی ہے کو مہنگا کیا گیا ہے ۔ یہ فیک اور ایکشنیبل نیوز ہے@DiscoverpakTv pic.twitter.com/hUOcogdsJV
— MOE- Power Division, Government of Pakistan (@MoWP15) July 18, 2025
واضح رہے کہ پروٹیکٹڈ کنزیومر وہ صارفین ہوتے ہیں، جو ماہانہ 200 یونٹ یا اس سے کم بجلی استعمال کرتے ہیں۔ ان کو سبسڈی دی جاتی ہے تاکہ وہ مہنگائی کے اثرات سے محفوظ رہیں۔
پاکستان میٹرز کی فیکٹ چیک ٹیم نے ویڈیو کا جائزہ لیا اور وزارتِ توانائی کی تصدیق کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ یہ ویڈیو اور اس میں کیا گیا دعویٰ مکمل طور پر بے بنیاد، جھوٹا اور گمراہ کن ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان نے انڈر 17 اسنوکر چیمپئن شپ کا ٹائٹل اپنے نام کرلیا
پاکستان میٹرز کی عوام سے اپیل ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر چلنے والی ہر خبر پر فوری یقین نہ کریں، جب تک کہ اس کی تصدیق مستند ذرائع سے نہ ہو جائے۔ وزارتِ توانائی یا نیپرا کی ویب سائٹس اور سرکاری سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے رجوع کریں۔